Skip to content
بنگال میں وقف ترمیمی قانون نافذ نہیں ہوگا، دیدی آپ کی جائیداد کی حفاظت کریں گی: ممتا بنرجی
کولکاتہ، 9 اپریل۔( ایجنسیز)
وقف ایکٹ پر مغربی بنگال میں جاری مظاہروں کے درمیان، چیف منسٹر ممتا بنرجی نے منگل کو ریاست میں مسلم کمیونٹی کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت ان کی املاک کی حفاظت کو یقینی بنائے گی۔ جین برادری کے ذریعہ منعقدہ وشوا نوکار مہا منتر ڈے کے موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ممتا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حملہ کیا اور ریاست میں اتحاد کو برقرار رکھنے کی وکالت کی۔ ممتا نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم وقف بل کو بنگال میں نافذ نہیں ہونے دیں گے۔ میری حکومت مذہبی بنیادوں پر بنگال کی تقسیم کی اجازت نہیں دے گی۔ میں جانتی ہوں کہ آپ وقف ایکٹ کے نفاذ سے ناخوش ہیں، لیکن مجھ پر بھروسہ کریں، بنگال میں ایسا کچھ نہیں ہوگا۔
بنگال میں تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی نہیں چلے گی۔ جیو اور جینے دو کا پیغام دینا چاہیے۔ بنگال میں رہنے والے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا ہمارا کام ہے۔ میں آپ سب سے اپیل کرتی ہوں کہ اگر کوئی آپ کو سیاسی طور پر اکٹھا کرنے پر اکساتا ہے تو براہ کرم ایسا نہ کریں۔ براہ کرم یاد رکھیں کہ دیدی آپ کی اور آپ کی جائیداد کی حفاظت کریں گی۔ اگر ہم ساتھ رہیں تو دنیا کو فتح کر سکتے ہیں۔ سی ایم بنرجی نے مزید کہا، کچھ لوگ پوچھتے ہیں کہ میں تمام مذاہب کے مقامات پر کیوں جاتی ہوں۔ میں نے کہا کہ میں ساری زندگی وہاں جاتی رہوں گی۔ اگر تم مجھے گولی مار بھی دو، تم مجھے ایکتا سے الگ نہیں کر پاؤ گے۔
بنگلہ دیش کے حالات کو دیکھیں، میرا خیال ہے کہ اسے ابھی پاس نہیں کیاجانا چاہیے تھا۔ بنگال میں تقسیم نہیں ہوگی، جیو اور جینے دو۔ اگر کسی کو میری جائیداد لینے کا حق نہیں ہے تو میں کیسے کہہ سکتی ہوں کہ کسی اور کی جائیداد لی جا سکتی ہے۔ ہمیں اپنے ساتھ 30 فیصد (مسلمانوں) کو لے کر چلنا ہے۔ یاد رکھو دیدی تمہاری جائیداد کی حفاظت کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد متحد ہونا ہے، تقسیم نہیں۔ ہم متحد رہیں گے تو ملک آگے بڑھے گا۔ ہماری پالیسی ہے جیو اور جینے دو۔ کچھ لوگ بنگال کو بدنام کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ میں ریاست میں ہندو مذہب کی حفاظت نہیں کرتی۔ پھر سب کو تحفظ کون دیتا ہے؟
مجھے اس کا کریڈٹ بنگال کی اقلیتوں کو دینا چاہیے جو ریاست میں ہندو تہوار بھی مناتی ہیں۔ مجھے یہ کہتے ہوئے فخر محسوس ہوتا ہے کہ یہ بنگال ہے اور ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے بجٹ اجلاس میں منظور کیے گئے وقف (ترمیمی) بل 2025 کو صدر دروپدی مرمو کی منظوری مل گئی ہے اور یہ قانون ملک میں نافذ ہو گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں اور کئی مسلم تنظیموں کی مخالفت کے باوجود لوک سبھا نے اسے 3 اپریل کو اور راجیہ سبھا نے 4 اپریل کو منظور کیا۔ لوک سبھا میں اس کے حق میں 288 اور مخالفت میں 232 ووٹ پڑے جبکہ ایوان بالا میں اس کے حق میں 128 اور مخالفت میں 95 ووٹ پڑے۔
Like this:
Like Loading...