Skip to content
نئی دہلی،10اپریل(ایجنسیز)
flight carrying Tahawwur Rana took off from the US: ممبئی دہشت گردانہ حملے کا ماسٹر مائنڈ تہور رانا آئندہ چند گھنٹوں میں ہندوستان کی سرزمین پر ہوگا۔ رانا امریکہ سے خصوصی طیارے کے ذریعے ہندوستان آرہے ہیں۔ ہندوستانی وقت کے مطابق، یہ طیارہ آج شام 7:10 بجے امریکہ سے روانہ ہوا۔
بھارت کئی سالوں سے تہور رانا کی حوالگی کا مطالبہ کر رہا تھا۔ دسمبر 2019 میں، بھارت نے امریکہ کو ایک سفارتی نوٹ پیش کیا جس میں رانا کی حوالگی کی درخواست کی گئی، جس کے بعد 10 جون 2020 کو ایک باضابطہ شکایت کی گئی، جس میں حوالگی کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے اس کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ آخر کار فروری 2025 میں ہندوستان کو کامیابی مل گئی۔
آئیے جانتے ہیں تہور رانا کون ہے اور ممبئی دہشت گردانہ حملے میں اس کا کیا کردار تھا؟
تہور رانا 64 سالہ تہور رانا پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع ساہیوال میں پیدا ہوئے۔ طب میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے پاک فوج کے میڈیکل کور میں کام کیا۔ 1998 میں فوج کی نوکری چھوڑ کر کینیڈا چلے گئے اور بعد میں وہاں کی شہریت حاصل کی۔ کینیڈا میں، اس نے امیگریشن کی خدمات فراہم کرنے کا اپنا کاروبار شروع کیا۔ اس کے بعد وہ امریکہ چلے گئے اور شکاگو میں اپنا دفتر قائم کیا۔
رانا 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ ڈیول ہیڈلی کا قریبی ساتھی ہے۔ ہیڈلی ایک امریکی شہری ہے۔ اس طرح ہیڈلی سے رابطہ ہوا: ہیڈلی کے والد پاکستانی اور والدہ امریکی تھیں۔ ہیڈلی اور رانا بچپن کے دوست ہیں۔ ہیڈلی کی پیدائش کے فوراً بعد اس کا خاندان پاکستان چلا گیا۔ اس نے ضلع اٹک کے حسن ابدال شہر کے ایک سکول میں داخلہ لیا۔ یہیں ان کی رانا سے دوستی ہو گئی۔ 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں کردار ڈیوڈ کولمین ہیڈلی، 26/11 کے حملوں کے اہم سازشیوں میں سے ایک نے رانا کے خلاف گواہی دی۔
امریکہ میں پوچھ گچھ کے دوران ہیڈلی نے انکشاف کیا تھا کہ اس نے 2007 سے 2008 کے درمیان پانچ بار ہندوستان کا دورہ کیا تھا اور ممبئی حملوں کی ریکی کی تھی۔ رانا نے اسے پانچ سال کا ویزہ ملا تھا۔ ہیڈلی نے ممبئی حملوں میں دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ کے کردار کا بھی انکشاف کیا اور کہا کہ اس نے اپنی شناخت چھپانے کے لیے رانا کی مدد سے ایک امیگریشن کمپنی کھولی تھی۔ حملے کی تیاری کے لیے رانا اپنی بیوی کے ساتھ ممبئی آیا اور تاج ہوٹل میں ٹھہرا، جو بعد میں حملوں کا نشانہ بنا۔
وہ اتر پردیش کے ہاپوڑ، دہلی، آگرہ، کوچی، احمد آباد بھی گئے۔ حوالگی کے بعد کیا ہوگا؟ این آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ضروری قانونی طریقہ کار کے بعد رانا کو این آئی اے کی تحویل میں رکھا جائے گا۔ ایجنسی ان سے 26/11 کے حملوں میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے کردار کی تحقیقات کے لیے مزید سوالات کرے گی۔ توقع ہے کہ اس سے پوچھ گچھ کے بعد نئے حقائق سامنے آسکتے ہیں۔
این آئی اے کے اہلکار اسے تہاڑ جیل کے ایک ہائی سکیورٹی سیل میں رکھنے کے آپشن پر بھی غور کر رہے ہیں۔ رانا سے پوچھ گچھ سے ایجنسی کو یہ جاننے میں بھی مدد ملے گی کہ اس نے ہندوستان کے شمالی اور جنوبی حصوں کا سفر کیوں کیا۔ ممبئی حملے کی تحقیقات کے دوران لشکر طیبہ اور حرکت الجہاد الاسلامی کے دہشت گردوں کا کردار بھی سامنے آیا۔ ان تمام دہشت گردوں کو آئی ایس آئی کے افسران میجر اقبال عرف میجر علی، میجر سمیر علی عرف میجر سمیر سے مدد مل رہی تھی اور یہ سب مل کر دہشت گردانہ حملے کو انجام دے رہے تھے۔
این آئی اے کی خصوصی عدالت، پٹیالہ ہاؤس نے ان تمام ملزمان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے ہیں۔ این آئی اے کی درخواست پر امریکی ایجنسیوں نے دہشت گرد حملہ کیس میں ڈیوڈ ہیڈلی اور تہور رانا کو گرفتار کیا تھا۔ انٹرپول اور سی بی آئی نے باقی مفروروں کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا۔
Like this:
Like Loading...