Skip to content
ٹرمپ نے ٹیرف کو 90 دن کے لیے موخر کر دیا، چین کے لیے کوئی ریلیف نہیں۔
امریکہ،10اپریل( ایجنسیز)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مارکیٹ میں مندی کے درمیان نئے ٹیرف کو 90 دن کے لیے موخر کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب امریکہ چین پر محصولات بڑھا رہا ہے۔ امریکہ اب تک چین پر 125 فیصد ٹیرف لگا چکا ہے۔ ٹرمپ کے قریبی دوست ایلون مسک نے بھی ٹرمپ پر زور دیا تھا کہ وہ باہمی محصولات پر غور کریں۔
اے پی، واشنگٹن۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف کے حوالے سے بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ مارکیٹ میں مندی کے درمیان نئے ٹیرف کو 90 دن کے لیے موخر کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب امریکہ چین پر محصولات بڑھا رہا ہے۔ امریکہ اب تک چین پر 125 فیصد ٹیرف لگا چکا ہے۔
مسک نے ٹرمپ سے ٹیرف ملتوی کرنے کی اپیل کی تھی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف کی اب اپنے ہی ملک میں مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ ٹرمپ کے قریبی دوست ایلون مسک نے بھی ٹرمپ پر زور دیا تھا کہ وہ باہمی محصولات پر غور کریں۔ جبکہ امریکی ارب پتی سرمایہ کار بل ایک مین نے نئے ٹیرف کو 90 دن کے لیے موخر کرنے کی اپیل کی تھی۔
چین نے امریکہ پر غنڈہ گردی کا الزام لگایا
چین نے امریکہ پر یکطرفہ ٹیرف اقدامات، تحفظ پسندی اور اقتصادی غنڈہ گردی کا الزام لگایا اور ٹیسلا سمیت امریکی کمپنیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے بیجنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ بین الاقوامی قوانین پر "امریکہ کو پہلے” رکھنے سے عالمی پیداوار اور سپلائی چین کے استحکام کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ دباؤ اور دھمکیاں چین سے نمٹنے کا راستہ نہیں ہیں۔ چین اپنے حقوق اور مفادات کا مضبوطی سے تحفظ کرے گا۔
Like this:
Like Loading...