Skip to content
وقف بل کی مخالفت پر کانگریس لیڈر دگ وجئے سنگھ نے کہا، ‘کیا مندر کے ٹرسٹ میں غیر ہندو اراکین ہوسکتے ہیں؟’
بھوپال، 12 اپریل۔(ایجنسیز)
وقف (ترمیمی) بل 2025 پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اکثریت کے ساتھ منظور کر لیا گیا ہے۔ لیکن اپوزیشن اس کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ اسی مسئلہ پر مغربی بنگال کے مرشد آباد میں احتجاج پرتشدد ہو گیا۔ ریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اعلان کیا ہے کہ وہ بنگال میں وقف ایکٹ کو نافذ نہیں ہونے دیں گی۔ کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ نے ہفتہ کے روز سوال کیا کہ کیا مندر کے ٹرسٹ میں غیر ہندو ممبر ہوسکتے ہیں؟ یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دگ وجے سنگھ نے کہا، میں صرف یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ آج جب وزیر اعظم نریندر مودی ایک ملک، ایک قانون، ایک قاعدہ، ایک انتخاب کی بات کر رہے ہیں، تو قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے۔ اگر وقف بورڈ میں دوسرے مذاہب کے لوگوں کو شامل کیا جاتا ہے تو کیا دوسری برادریوں کے لوگوں کو ہندو خانقاہوں میں شامل ہونے کا حق ہے یا نہیں۔ میں ایک سوال پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا آج ہمارے تمام مندر ٹرسٹوں میں غیر ہندو ممبران ہیں؟ رام مندر ٹرسٹ میں یہاں تک لکھا ہے کہ وہاں کا کلکٹر بھی ہندو ہوگا۔ میرا ماننا ہے کہ مندر میں صرف ہندو ہوں اور وقف میں صرف مسلمان۔ 26/11 کے دہشت گردانہ حملے پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے بیان کے بارے میں، دگ وجے سنگھ نے کہا، جس دن دہشت گردانہ حملہ ہوا، میں نے ممبئی اے ٹی ایس کے سربراہ ہیمنت کرکرے سے بات کی تھی۔ اس نے مجھے ایک تنظیم کے بارے میں بتایا تھا جس کے ارکان بم دھماکوں میں ملوث تھے اور اس نے ان کے خلاف کارروائی کی تھی جس کے بعد ہیمنت کرکرے کو دھمکیاں مل رہی تھیں۔ یہ بالکل درست ہے، میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں اور آج بھی کہہ رہا ہوں۔ سال 2010 میں دگ وجے سنگھ نے ایک بیان دے کر تنازعہ کھڑا کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہیمنت کرکرے نے انہیں فون پر بات چیت کے دوران بتایا کہ انہیں آر ایس ایس کے ارکان کی طرف سے دھمکی آمیز کالیں موصول ہو رہی ہیں۔ ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ تہور رانا کے بھارت لائے جانے کے بعد اس معاملے پر سیاست بھی تیز ہو گئی ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے دگ وجئے سنگھ کے 2010 کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے لوگوں کو جواب نہیں دیتے جو احمقوں کی طرح بات کرتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ جمعہ کو این آئی اے نے دہشت گرد تہور رانا سے تقریباً تین گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔
Like this:
Like Loading...