Skip to content
دارالعلوم دیوبند نےداخلوں کے لیے نئی ہدایات جاری کر دیں، محکمہ انٹیلی جنس تحقیقات کرے گا۔
دیوبند 14اپریل( ایجنسیز)
دارالعلوم دیوبند نے داخلہ کے قوانین کو سخت کر دیا ہے۔ نئے طلباء کو اپنے دستاویزات کے ساتھ اپنے والد کا آدھار کارڈ بھی جمع کرنا ہوگا۔ انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ ان دستاویزات کی تحقیقات ادارے C-57 کے ذریعے کرے گا۔ سرحدی ریاستوں کے طلباء کو حلف نامہ دینا ہوگا۔ کاغذات غلط پائے گئے تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ہندی میڈیا جاگرن کے مطابق سہارنپورمیں واقع عالمی شہرت یافتہ اسلامی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند نے موجودہ حالات کے پیش نظر ادارے میں نئے طلبہ کے داخلے کے لیے قوانین مزید سخت کردئے ہیں۔ نئے طلباء کوجامعہمیں داخلے کے لیے مطلوبہ دستاویزات کے ساتھ اپنے والد کا آدھار کارڈ پیش کرنا ہوگا۔جامعہ متعلقہ دستاویزات کو تحقیقات کے لیے محکمہ انٹیلی جنس کو بھیجے گی۔
دارالعلوم دیوبند کے شعبہ تعلیم کے کارگزار انچارج مولانا نسیم بارابنکوی نے پیر کو یہ ہدایت نامہ جاری کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ دارالعلوم دیوبند کے داخلہ امتحان میں شامل ہونے کے لیے تمام نئے طلبہ کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنا اور اپنے والد کا آدھار کارڈ اور موبائل نمبر جمع کرائیں۔
سرحدی ریاستوں کے طلبہ کو حلف نامہ دینا ہوگا۔
اس کے ساتھ ساتھ طالب علم کو اپنا پیدائشی سرٹیفکیٹ، راشن کارڈ، ووٹر شناختی کارڈ کے ساتھ اپنے پہلے مدرسے کا سرٹیفکیٹ اور مارک شیٹ بھی جمع کرانا ہوگی۔ سرحدی ریاستوں جیسے جموں و کشمیر، مغربی بنگال، منی پور، تریپورہ، آسام وغیرہ کے طلباء کو بھی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ اور حلف نامہ لانا ہوگا۔
تعلیمی ادارےنے خبردار کیا کہ جو بھی طالب علم یہ تمام ضروری دستاویزات جمع نہیں کرائے گا اسےجامعہمیں داخلہ نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ طالب علم کی جانب سے جمع کرائی گئی شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی انٹیلی جنس یونٹ کے ذریعے چیک کی جائے گی۔ اگر آئی ڈی غلط پائی گئی تو متعلقہ طالب علم کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
Like this:
Like Loading...