Skip to content
عمران مسعود نے وقف، ای ڈی کی کارروائی اور سماجی ہم آہنگی پر کہا- "ملک قانون سے چلے گا”
نئی دہلی، 16 اپریل۔(ایجنسیز)
وقف ترمیمی ایکٹ پر منگل کو سپریم کورٹ میں سماعت سے قبل کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے کئی اہم مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مسعود نے کہا کہ انہوں نے اس قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کی ہے کیونکہ یہ آئین کی بہت سی شقوں کے خلاف ہے۔ سپریم کورٹ آئین کی محافظ ہے اور اگر کسی قانون کو چیلنج کرنا ہو تو اس کے لیے یہی موزوں ترین فورم ہے۔ عمران مسعود نے ان بیانات کی مذمت کی جس میں بعض مولاناوں کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اس قانون کے حق میں فیصلہ بھی دے تو قبول نہیں کریں گے۔ مسعود نے کہا کہ ملک قانون اور ہر مذہب سے چلتا ہے، ہر شہری کو قانون کا احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں وہ معاشرے میں نفرت پھیلانے کا کام کر رہے ہیں۔
ایسے لوگوں کو تنخواہ کے لیے اپنے ضمیر کو بیچنے والے بتاتے ہوئے مسعود نے کہا کہ معاشرے میں لڑائی جھگڑوں کو ہوا دینے سے سب کو نقصان پہنچے گا۔ اپنے لیے، دوسروں کے لیے اور ملک کے لیے بھی۔ نیشنل ہیرالڈ کیس میں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کے بارے میں مسعود نے کہا کہ لوگوں کو اب ای ڈی جیسے باوقار ادارے کی ساکھ پر بھروسہ نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ای ڈی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی جہاں بھی جاتے ہیں، وہاں ای ڈی کی کارروائی شروع ہوجاتی ہے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ انتقامی سیاست کا حصہ ہے۔
رابرٹ واڈرا سے ای ڈی کی پوچھ گچھ پر مسعود نے کہا کہ یہ اسی سیاسی سازش کا ایک اور حصہ ہے جس کے ذریعے حکومت اپوزیشن کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی پہلے ہی ان عزائم کو بے نقاب کر چکے ہیں اور اب عوام بھی اسے سمجھنے لگے ہیں۔ مرشد آباد واقعہ اور اس میں بنگلہ دیشیوں کے ملوث ہونے پر مسعود نے کہا کہ اگر دراندازی ہو رہی ہے تو یہ حکومت کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کی حفاظت مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے، اور اگر غیر ملکی درانداز آرہے ہیں تو انہیں فوری طور پر ملک سے باہر نکال دینا چاہیے۔
Like this:
Like Loading...