Skip to content
‘ایک مندر، ایک کنواں اور ایک شمشان،
موہن بھاگوت کا ہندو اتحاد کا نیا فارمولا
نیو دہلی،21؍اپریل( ایجنسیز)
۔ بنگلہ دیش اور مغربی بنگال میں تشدد کے ہولناک مناظر دیکھنے کے بعد بہت سے لوگ ہندو اتحاد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے بھی ہندوؤں سے متحد رہنے کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے ہندوؤں میں ذات پات کی تقسیم کو ختم کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں موہن بھاگوت نے ایک مندر، ایک کنواں اور ایک شمشان کا فارمولا پیش کیا ہے۔
آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت علی گڑھ کے دورے پر ہیں۔ اتوار کو انہوں نے علی گڑھ کے ایچ بی انٹر کالج اور پنچن نگری پارک میں منعقدہ پروگراموں میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے آر ایس ایس کارکنوں سے خطاب کیا۔
علی گڑھ میں اپنے خطاب کے دوران موہن بھاگوت نے کہا کہ سنگھ کی تمام روایات، ثقافتی اقدار اور اخلاقی اصولوں پر مبنی برادری بنانا ہو گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے رضاکاروں سے کہا ہے کہ وہ فعال طور پر سماج کے تمام طبقات تک پہنچیں اور نچلی سطح پر اتحاد کو برقرار رکھیں۔
آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ خاندان کا کردار معاشرے کی بنیادی اکائی رہتا ہے۔ ایسے میں ہمیں لوگوں کو تمام تہواروں کو اجتماعی طور پر منانے کی ترغیب دینی چاہیے۔ اس سے قوم پرستی اور سماجی اتحاد کو مزید تقویت ملتی ہے۔
صد سالہ تقریبات کی تیاریاںآر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کا یہ دورہ 17 اپریل کو شروع ہوا تھا۔ اس دوران موہن بھاگوت برج علاقے کے آر ایس ایس کے مبلغین کے ساتھ روزانہ ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ آر ایس ایس نے 100 سال مکمل کر لیے ہیں۔ اس سال آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات وجے دشمی کے موقع پر نظر آئیں گی۔ موہن بھاگوت کا یہ دورہ بھی انہی تیاریوں کا حصہ ہے۔
Like this:
Like Loading...
آرایس آر ایس نے جو محنتیں کی اور قربانیاں دی ہے اسنکی محنتیں آج ہندوستان بھر میں رنگ لاتی اور کامیاب ہوتی نظر آرہی ہے ،لہذا۔کم از کم اب تو مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار ہونا چاہئے اور اپنے اسلاف کی روایتوں کو زندہ کرتے ہوئے قربانیاں دینی پڑے گی ورنہ ملک ہندوستان سے ہماری تہذیب اور کلچر کو اس طرح مٹایا جائے گا کہ لفظ مسلمان باقی نہیں رہے گا..