ماسکو کے ساتھ مذاکرات کی شرائط کا تعین یوکرین کرے گا ، اسٹامر کا دوٹوک موقف
دبئی – 26اپریل( ایجنیسز)
جزیرہ نما کریمیا پر روسی کنٹرول کا اشارہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیا ہے۔ برطانیہ کے وزیر اعظم Keir Starmer نے اس موقف سے واضح طور پر اختلاف کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ روس کے ساتھ کسی بھی ممکنہ امن معاہدے کی شرائط کا فیصلہ یوکرین کو ہی کرنا چاہیے۔
سٹارمر کے مطابق، "جنگ کو روکنے کے معاہدے کو حاصل کرنے میں ناکامی یوکرین کے بہادر صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ذمہ دار نہیں ہے۔”
اس کے علاوہ، برطانوی وزیر اعظم نے آئندہ امن مذاکرات میں جزیرہ نما کریمیا کو روس کا حصہ تسلیم کرنے کے امریکی منصوبے کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ روس کو "مطلق جنگ بندی کا عہد کرنا چاہیے۔” برطانوی روزنامے "ٹیلی گراف” کو انٹرویو دیتے ہوئے اسٹمر نے کہا کہ "ہم اس وقت انتہائی حساس مرحلے پر ہیں، لیکن یہ یوکرین کا حق ہے کہ وہ شرائط کا تعین کرے، نہ کہ اس کا فیصلہ کرنے کا دوسروں کا حق”۔
صدر زیلنسکی نے اس دوران دلیل دی کہ کریمیا پر روس کا کنٹرول یوکرین کی خودمختاری اور آئین کی خلاف ورزی ہے اور اس نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ زیلنسکی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس نے دعویٰ کیا کہ ان کے ریمارکس امن مذاکرات میں رکاوٹ ہیں۔
تاہم، ٹرمپ نے حالیہ دنوں میں کیف پر روسی حملوں کی مذمت کی ہے اور صدر پوتن پر زور دیا ہے کہ وہ حملے روکیں اور امن مذاکرات کو آگے بڑھائیں۔
ٹرمپ کا مقصد فریقین کو ایک امن معاہدے پر راضی کرنا ہے جس میں یوکرین نے روس کے زیر قبضہ کچھ علاقے، خاص طور پر کریمیا، اور نیٹو میں شامل ہونے کی شرط کو ختم کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد جنگ ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔ اگرچہ اسے ایک بڑی فوج رکھنے کی اجازت ہوگی۔