Skip to content
نیودہلی.27اپیل(ایجنسیز)جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعے کے بعد مقامی سیکورٹی اور منصوبہ بندی کی عدم موجودگی جانچ کی زد میں آ گئی ہے، جس میں 26 سیاحوں اور ایک مقامی کی جان گئی تھی۔ گلمرگ میں بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کے نجی اجتماع میں سخت سیکورٹی بھی موضوع بحث ہے۔
لوگوں کا دعویٰ ہے کہ عام شہریوں کو اس سطح کی سیکیورٹی نہیں مل سکتی، تو پھر وی آئی پی سیکیورٹی اتنی سخت کیوں ہے؟
انڈین ایکسپریس کے ایک مضمون کے مطابق، گلمرگ میں بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کی شادی کی 25ویں سالگرہ کی تقریب میں بہت سے سیاست دانوں کو مدعو کیا گیا تھا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ دوسری طرف، پہلگام میں زائرین کی حفاظت کے لیے مناسب، سوچے سمجھے منصوبوں کی کمی نے سیکورٹی کے لیے عوام کی ترجیحات کے بارے میں خدشات کو جنم دیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ بہت سے لوگوں نے سوال کیا ہے کہ کیوں باقاعدہ سیاحوں کو اسی سطح کی سیکورٹی نہیں دی گئی پھر بھی بی جے پی لیڈروں کو اتنی سخت حفاظت مل سکتی ہے۔ ون ایکس صارف نے تبصرہ کیا، "دہشت گردوں نے 26 عام لوگوں کو اس وقت ذبح کر دیا جب نشی کانت دوبے اپنی سالگرہ کے موقع پر گلمرگ میں سخت حفاظت میں تھے۔ کیا صرف بی جے پی لیڈروں کے پاس سیکورٹی ہے؟
بی جے پی کے کچھ رہنماؤں نے مبینہ طور پر اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا، لیکن ان کی پارٹی نازک جگہوں پر نجی اجتماعات کے لیے حفاظتی اقدامات کے بارے میں واضح اصول قائم کرنے پر غور کر رہی ہے۔
تاہم اپوزیشن جماعتوں نے اس واقعہ اور سکیورٹی کی خامیوں کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔
Like this:
Like Loading...