Skip to content
نئی دہلی، 29 اپریل (ایجنسیز)گجرات کے سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے 1990 کے حراستی موت کیس میں سنجیو بھٹ کی طرف سے دائر ضمانت کی عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ تاہم، عدالت سنجیو بھٹ کی عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کو تیز کرنے پر راضی ہوگئی۔ معلومات کے مطابق، سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ نے 1990 کے حراستی موت کے مقدمہ میں اپنی عمر قید کی سزا پر روک لگانے اور ضمانت کی درخواست کی تھی، لیکن سپریم کورٹ نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ جسٹس وکرم ناتھ اور سندیپ مہتا کی بنچ نے منگل کو کہا، "سنجیو بھٹ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔”
اس سے اپیل کی سماعت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اپیل کی جلد سماعت کی جائے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سنجیو بھٹ کو 1990 کے حراستی موت کیس میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔ وہ جولائی 2019 سے عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ اس سے قبل گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ پر 3 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ جسٹس وکرم ناتھ اور راجیش بندل کی بنچ نے کہا تھا کہ جرمانے کی رقم گجرات ہائی کورٹ ایڈوکیٹ ویلفیئر فنڈ میں جمع کرائی جائے گی۔
درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس ناتھ نے پوچھا تھا کہ آپ کتنی بار سپریم کورٹ گئے ہیں؟ کم از کم ایک درجن بار؟ اس کے علاوہ بھٹ پر جائیداد کے تنازعہ کی وجہ سے وکیل کو ہراساں کرنے کے لیے جھوٹا مقدمہ درج کرنے کا بھی الزام ہے۔ یہ معاملہ 1996 کا ہے، جب بناسکانٹھا پولیس نے راجستھان کے پالن پور میں ایک وکیل کے ہوٹل کے کمرے سے منشیات برآمد کی تھیں۔ بھٹ اس وقت بناسکانٹھا میں پولیس سپرنٹنڈنٹ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے اور ستمبر 2018 میں اس کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
Like this:
Like Loading...
I’m now not positive the place you are getting your information, but good topic.
I must spend some time learning more or working out more. Thanks
for fantastic information I used to be looking for this information for my mission.