Skip to content
ہاتھرس حادثے پر یوگی کا اکھلیش یادو پر جوابی حملہ
کچھ لوگوں کو بلاوجہ ہر بات میں سیاست کرنے کی عادت ہوتی ہے
لکھنؤ ،3جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
ہاتھرس میں نارائن ساکر ہری کے نام سے مشہور سورج پال عرف بھولے بابا کے ستسنگ کے دوران بھگدڑ میں 121 لوگوں کی موت کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی ایکشن موڈ میں ہیں۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے واقعہ کی مکمل تفصیلات بتائیں۔انہوں نے اپنے بیان پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو پر بھی جوابی حملہ کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ کچھ لوگوں کو ایسے افسوسناک اور دردناک واقعات پر سیاست کرنے کی عادت ہے۔ ان لوگوں کی فطرت چوری اور خیانت والی ہے۔ سب جانتے ہیں کہ سجن کی تصاویر کس کے ساتھ ہیں اور ان کے سیاسی روابط ہیں۔
آپ نے دیکھا ہوگا کہ حال ہی میں جلسوں کے دوران بھگدڑ کہاں ہوئی اور اس کے پیچھے کون تھا؟ یہ جاننا ہمارے لیے ضروری ہے۔ معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والوں کا حساب ہو گا۔قابل ذکر ہے کہ حادثے کے بعد منگل کی شام سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ہاتھرس واقعہ کو لے کر بی جے پی حکومت پر کئی سوال اٹھائے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ انتظامیہ نہ تو ہجوم کا اندازہ لگا سکتی ہے اور نہ ہی حادثے کے بعد ایمبولینس اور علاج کا مناسب انتظام کر سکتی ہے۔اکھلیش نے سی ایم یوگی کے ہاتھرس دورے پر بھی سیدھا حملہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ ہاتھرس جانے سے متاثرین کے دکھ کم یا ختم نہیں ہوں گے۔ جب ان سے بھولے بابا کی گرفتاری کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے پوچھا کہ کس بابا کو گرفتار کیا جائے۔ یہاں دو بابا ہیں۔ اکھلیش نے کہا کہ اعلیٰ سطحی جانچ سے بھی کچھ نہیں ہوگا۔ مرکز اور ریاست دونوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے۔
انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ بڑھتی ہوئی بھیڑ کو دیکھ کر انتظامیہ کو چوکنا کیوں نہیں کیا گیا۔منگل کو ہاتھرس کے سکندرراؤ علاقے کے پھولرائی گاؤں میں نارائن ساکر وشو ہری کے نام سے مشہور بھولے بابا کے ستسنگ کے لیے لوگوں کی ایک بڑی بھیڑ جمع تھی۔ پروگرام ختم ہونے کے بعد بابا کے پاؤں چھونے کے لیے لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ لوگ ایک دوسرے کو کچلتے ہوئے آگے بڑھتے رہے۔ اس واقعے میں تقریباً 121 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ان کا علاج ہاتھرس، ایٹہ اور اسپال کے اضلاع میں جاری ہے۔
Like this:
Like Loading...