Skip to content
سپریم کورٹ نے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف دائر توہین عدالت کی عرضی خارج کردی
نئی دہلی، 5 مئی۔(ایجنسیز)
سپریم کورٹ نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہمارے کندھے چوڑے ہیں ہم درخواست پر غور نہیں کرنا چاہتے۔بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف دائر رٹ پٹیشن کو سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا۔ درخواست میں سپریم کورٹ اور چیف جسٹس سنجیو کھنہ کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے پر دوبے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سماعت کے دوران سی جے آئی نے کہا – ہمارے کندھے مضبوط ہیں، ہم درخواست پر غور نہیں کرنا چاہتے۔درخواست گزار نے کہا کہ یہ عدالت اور ججز کے وقار کا سوال ہے۔ عرضی میں وشال تیواری نے نشی کانت دوبے کے بیان کو عدالت کی توہین اور قابل مذمت قرار دیا تھا۔ عرضی گزار وشال تیواری کے دلائل پر بنچ نے کہا کہ ہم اس وقت کوئی دلیل یا بحث نہیں سننا چاہتے لیکن ہم مختصر حکم جاری کریں گے۔وکیل وشال تیواری کی جانب سے دائر درخواست میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے بیان کو عدلیہ کے لیے توہین آمیز اور قابل مذمت قرار دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی درخواست میں ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
درحقیقت، مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج میں تشدد کے بعد بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے سپریم کورٹ پر ایک متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر سپریم کورٹ قانون بناتی ہے تو پارلیمنٹ کو بند کر دینا چاہیے۔تاہم، بی جے پی نے خود کو رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور پارٹی کے راجیہ سبھا رکن دنیش شرما کے سپریم کورٹ اور ملک کے چیف جسٹس پر دیئے گئے بیانات سے الگ کر لیا تھا۔پارٹی نے ان کے بیانات کو ان لیڈروں کی ذاتی رائے قرار دیا تھا اور اس طرح کے تبصروں سے باز رہنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
اسی دوران ایک اور عرضی کی سماعت کے دوران جسٹس بی آر گوائی نے ایگزیکٹو کے اختیارات میں مداخلت کے الزام پر بڑا تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا، ہم پر ایگزیکٹو کے اختیارات میں مداخلت کا الزام لگایا جا رہا ہے۔
Like this:
Like Loading...