Skip to content
نئی دہلی (ایجنسیاں)سول ڈیفنس’’ موک ڈرل‘‘ ایک بڑے پیمانے پر تیاری کی مشق ہے۔ یہ جانچتا ہے کہ شہری آبادی کتنی جلدی اور مؤثر طریقے سے کسی ہنگامی صورتحال کا جواب دے سکتی ہے – خاص طور پر جنگ جیسے حالات جیسے کہ میزائل حملے یا فضائی حملے۔ مشقیں کس طرح کی جائے۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کو دیکھتے ہوئے بھارتی وزارت داخلہ نے اہم اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ عوامی تحفظ کو کبھی نظر انداز نہ کیا جائے، مرکزی وزارت داخلہ نے متعدد ریاستوں کو’’موک ڈرل‘‘ منعقد کرنے کی ہدایت دی ہے۔
وزارت داخلہ کی ہدایات کے مطابق، ریاستیں 7 مئی 2025 کو شہری حفاظتی مشقیں شروع کریں گی۔ یہ ہنگامی صورت حال میں لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
اس مصنوعی مشق کے دوران پانچ اہم نکات پر روشنی ڈالی جائے گی، اور وہ درج ذیل ہیں:
1. فضائی حملے کے الرٹ کے دوران، سائرن بجائے جاتے ہیں۔
2. حملے کی صورت میں شہریوں، طلباء اور دوسروں کو اپنے دفاع کی تعلیم دینا۔
3. حملے کے دوران بلیک آؤٹ۔
4. حملے کے وقت، اہم پلانٹس یا تنصیبات کو چھپانا۔
5. انخلاء کے منصوبے بنانا اور ان پر عمل کرنا۔
قابل ذکر ہے کہ اسی طرح کا تجربہ 1971 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کے دوران کیا گیا تھا۔
پہلگام میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ جیسے حالات بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ مرکزی وزارت داخلہ کی "موک ڈرل” کی ہدایت کو اس لیے انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔
دوسری طرف یہ خدشہ کہ بھارت کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے پاکستان کے لیے ایک بڑی تشویش ہے۔ اس بے چینی کے نتیجے میں پاکستان کو کبھی کبھار امریکہ اور اقوام متحدہ کے سامنے شکایتیں کرتے دیکھا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ 4 مئی کو پنجاب کے فیروز پور کنٹونمنٹ بورڈ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے جواب میں 30 منٹ کے بلیک آؤٹ کا تجربہ کیا تھا۔ رات 9 سے 9.30 بجے کے درمیان، چھاؤنی کا علاقہ میں بلیک آؤٹ تجربے کیاگیاتھا۔ اس تجربے کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ جنگ سے متعلق خطرے کی صورت میں بلیک آؤٹ کا طریقہ کار تیار اور موثر ہو۔ اس منصوبے کی کامیابی کے لیے عوام کا تعاون انتہائی ضروری ہے۔
Like this:
Like Loading...