Skip to content
حیدرآباد،7؍مئی(ایجنسیز/ نیوز چینلس/الہلال میڈیا) پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھارت کی جانب سے حملے کے دوران زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔سی این این اوررائٹرز نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھارت کی جانب سے حملے کے دوران زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
سی این این کے مطابق بھارت نے دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان کشیدگی کی ایک بڑی شدت میں پاکستان کے خلاف ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے۔
کستان نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں بڑے پیمانے پر شہریوں کو نقصان پہنچا ہے، ایک بچے سمیت کم از کم تین ہلاک اور کم از کم ایک درجن زخمی ہوئے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک کو اس کا جواب دینے کا حق ہے جسے انہوں نے’’جنگ کا عمل‘‘ قرار دیا، انہوں نے مزید کہا کہ "مناسب جواب دیا جا رہا ہے۔”
دوسری طرف العربیہ نے بتایا کہ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بھارتی طیاروں نے بہاولپور، کوٹلی اور مظفر آباد میں مخلتف مقامات کو نشانہ بنایا۔ خبریں آ رہی ہیں کہ بہاولپور میں ہونے والے حملے میں ایک بچہ ہلاک اور دو افراد کو زخمی ہیں۔ پاکستان فوج نے اپنے ردعمل میں اپنی مرضی کے وقت اور جگہ پر بھارتی حملوں کا جواب دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بھارت نے بہاولپور میں مسجد سبحان اللہ کو نشانہ بنايا جبکہ کوٹلی اور مظفر آباد کے مضافات ميں میزائل داغے۔ تاہم ابھی تک ہلاک و زخمی ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں پتا۔
بہاولپور اور مظفر آباد میں ہونے والے حملوں کی مقامی افراد کی جانب سے بھی تصدیق کر دی گئی ہے۔ جن علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں اور سرحدی علاقوں کی بجلی بھی بند کر دی گئی ہے۔
پاکستان کے سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ’پاکستان نے جوابی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔‘
سکیورٹی ذرائع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’معصوم پاکستانیوں کے خون کا بدلہ ہر صورت لیا جاے گا۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’پاکستانی فضائیہ اور پاک فوج انڈین بزدلانہ حملے کا منہ توڑ جواب دے رہی ہیں۔‘
بھارتی فوج کی جانب سے ایکس پر بیان جاری کیا گیا ہے کہ انصاف کر دیا گیا‘۔
دوسری جانب انڈیا کی وزارت دفاع نے رات گئے ایک اعلامیے میں دعویٰ کیا کہ انڈین آرمی نے پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں نو اہداف کو نشانہ بنایا جہاں سے انڈیا کے خلاف ’دہشت گردی‘ کی منصوبہ بندی اور احکامات دئے گئے۔
انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اُس نے ’آپریشن سندور‘ کے تحت مجموعی طور پر نو اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
وزارت دفاع کے مطابق یہ کارروائیاں نہایت محتاط، محدود اور غیر اشتعال انگیز نوعیت کی تھیں، جن میں کسی پاکستانی فوجی تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ’آپریشن سندور‘ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ آج بعد از دوپہر دی جائے گی۔
کشمیر دنیا کے سب سے خطرناک فلیش پوائنٹس میں سے ایک ہے اور اس کا کچھ حصہ بھارت اور پاکستان کے کنٹرول میں ہے لیکن دونوں ممالک اس پر مکمل دعویٰ کرتے ہیں۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات حالیہ ہفتوں میں بندوق برداروں کے ذریعہ ایک مہلک ہنگامہ آرائی کے بعد خراب ہوگئے ہیں جنہوں نے کشمیر کے ایک خوبصورت مقام پر 26 افراد کو قتل کردیا تھا، جن میں زیادہ تر ہندوستانی سیاح تھے۔
ہندوستان طویل عرصے سے پاکستان پر عسکریت پسند گروپوں کو پناہ دینے کا الزام لگاتا رہا ہے جو سرحد پار سے حملے کرتے ہیں، اسلام آباد اس الزام کی تردید کرتا ہے، اور اس نے ذمہ دار سمجھے جانے والوں کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کا عزم کیا ہے۔
Like this:
Like Loading...