جیش محمد کے بانی مسعود اظہر کے خاندان کے 14 افراد آپریشن سندھ میں مارے گئے
نیو دہلی،7؍مئی( ایجنسیز)
ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 25 منٹ کے آپریشن میں جیش محمد کے بانی مسعود اظہر کے خاندان کے 14 افراد کو ہلاک کر دیا۔
آپریشن سندور میں مارے جانے والوں میں مسعود اظہر کے بھائی اور بھارت کو انتہائی مطلوب دہشت گرد رؤف اصغر کا بیٹا بھی شامل ہے۔ رؤف اصغر شدید زخمی ہیں۔
بہاولپور کی جامع مسجد سبحان اللہ پر حملے میں اظہر کی بڑی بہن اور اس کا شوہر، ایک بھتیجا اور اس کی بیوی، ایک اور بھتیجی اور اس کے خاندان کے پانچ بچے بھی مارے گئے، ان سے منسوب ایک بیان کے مطابق۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حملے میں اظہر کے ایک قریبی ساتھی اور اس کی والدہ کے علاوہ دو دیگر قریبی ساتھیوں کی بھی جانیں گئیں۔
بھارتی مسلح افواج نے دہشت گردی کے اہداف پر میزائل حملے کیے جن میں بہاولپور میں جیش محمد کے گڑھ اور مریدکے میں لشکر طیبہ کے ٹھکانے بھی شامل ہیں۔
فوجی حملے پہلگام حملے کے دو ہفتے بعد آپریشن سندھ کے تحت کیے گئے تھے جس میں 26 عام شہری مارے گئے تھے۔
ایک پریس کانفرنس میں سیکرٹری خارجہ وکرم مصری، کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے میڈیا کو 25 منٹ تک جاری رہنے والے آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’’حملے کو ایک پندرہ دن گزر جانے کے باوجود، پاکستان کی جانب سے اپنی سرزمین یا اس کے زیر کنٹرول علاقے پر دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف کارروائی کے لیے کوئی قابلِ عمل قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ اس کے بجائے اس نے جو کچھ کیا ہے وہ تردید اور الزامات ہیں۔
مصری نے مزید کہا:پاکستان میں قائم دہشت گردی کے ماڈیولز کی ہماری انٹیلی جنس نگرانی نے اشارہ کیا کہ ہندوستان کے خلاف مزید حملے آنے والے ہیں۔ اس طرح روکنا اور پہلے سے روکنا دونوں کی مجبوری تھی۔
بشکریہ: اے بی پی نیوز انگریزی