Skip to content
حصار،18مئی( ایجنسیز) ہریانہ سے تعلق رکھنے والے یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے شبہ میں حراست میں لیا گیا۔ اس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923 کی دفعہ 3، 4، اور 5 کے ساتھ ساتھ تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 152 کا استعمال کیا گیا ہے۔ پنجاب اور ہریانہ کے ملیر کوٹلہ سے پاکستانی جاسوس جیوتی اس معاملے میں گرفتار کیے گئے چھ جاسوسوں میں سے ایک ہے۔ دانش، جو پاکستانی ہائی کمیشن میں کام کرتا تھا، جیوتی ملہوترا سے رابطے میں تھا اور اسے متعدد مواقع پر پاکستان بھیجا تھا۔ واضح رہے کہ جیوتی ملہوترا اپنے "ٹریول چینل” کی مالک ہیں، کئی بار پاکستان آچکی ہیں، اور وہاں پر بہت سے کلاسیفائیڈ مواد شیئر کرتی ہیں۔
جیوتی ملہوترا نے پوچھ گچھ کے دوران حکام کے سامنے اعتراف کیا کہ وہ "Trelo-vid-Jo” یوٹیوب چینل چلاتی ہیں۔ اس کے پاس پاسپورٹ ہے اور احسان الرحمان، جسے دانش کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، سے 2023 میں دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ملاقات ہوئی جب وہ پاکستان کا سفر کرنے کے لیے ویزا حاصل کرنے گئی تھیں۔ دانش کا موبائل نمبر حاصل کرنے کے بعد اس نے اس سے بات چیت شروع کی۔ جیوتی نے پولیس کے سامنے مزید انکشاف کیا کہ وہ دانش کے کہنے پر دو بار پاکستان جا چکی ہیں اور علی اعوان سے مل چکی ہیں۔ علی اعوان نے اس کے آنے جانے اور رہنے کے انتظامات کر رکھے تھے۔
علی اعوان نے اسے پاکستانی انٹیلی جنس اور سیکیورٹی حکام سے ملنے پر مجبور کیا تھا جب وہ وہاں موجود تھیں۔ وہیں جیوتی نے رانا شہباز اور شاکر سے ملاقات بھی کی تھی۔ شک سے بچنے کے لیے اس نے شاکر کا موبائل نمبر چرا لیا اور اسے جٹ رندھاوا کے نام سے محفوظ کر لیا۔ ہندوستان واپسی کے بعد، اس نے ان میں سے ہر ایک کے ساتھ ٹیلی گرام، واٹس ایپ اور اسنیپ چیٹ جیسی سوشل میڈیا سائٹس کے ذریعے بات چیت جاری رکھی، اور ملک مخالف مواد کا اشتراک کرنا شروع کیا۔ اپنی پوچھ گچھ کے دوران، جیوتی نے پاکستانی انٹیلی جنس سروسز کے ساتھ بات چیت کرنے کا اعتراف بھی کیا۔ یہ بات اہم ہے کہ دانش کو 13 مئی کو بھارتی حکومت کی جانب سے ‘شخصی نان گراٹا’ کا لیبل لگانے کے بعد بھارت سے ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا۔
Like this:
Like Loading...