وارانسی میں پاکستان اور ترکی کا جنازہ نکالا گیا۔
وارانسی، 18 مئی۔(ایجنسیز)اتوار کو اتر پردیش میں وارانسی کے لاماہی علاقے میں پاکستان اور ترکی کا جنازہ نکالا گیا۔ یہ جنازہ وشال بھارت سنستھان نے نکالا تھا۔ اس دوران لوگوں نے ڈاؤن ود پاکستان اور ڈائون ود ترکی کے نعرے لگائے۔ آپریشن سندور کے دوران ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا اور بھارت پر حملہ کرنے کے لیے پاکستان کو اسلحہ بھیجا تھا۔ اس کے بعد ملک بھر میں ان کا بائیکاٹ شروع ہو گیا۔ وشال بھارت سنستھان کے صدر راجیو سریواستو نے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان ایک دہشت گرد ملک ہے۔ لیکن ترکی اس کی حمایت میں کھڑا رہا۔ جب ترکی میں زلزلہ آیا تو ہمارے ملک نے اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ادویات اور راشن فراہم کیا۔
بدلے میں وہ بھارت پر حملہ کرنے کے لیے پاکستان کو ہتھیار بھیج رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی ایسے ملک سے تعلقات نہیں رکھیں گے جو پاکستان کے ساتھ ہو جو دہشت گردی کو پناہ دیتا ہے۔ اس رشتے کو ختم کرنے کے لیے جنازہ نکالا گیا اور لاش کو جلایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے مسلمان ترکی اور پاکستان کے مسلمانوں سے مختلف ہیں۔ ہندوستان کی ثقافت اور اس کے مسلمان لبرل ہیں۔ ہندو مسلم بھائیوں نے مل کر جنازہ نکالا۔ پاکستان زندہ باد اور ترکی زندہ باد کے نعرے لگانے والے بھارت میں نہیں رہ سکیں گے۔ وشال بھارت سنستھان کے رکن افروز احمد نے کہا کہ ہم سب نے پاکستان اور ترکی کا جنازہ نکالا ہے۔ جو بھی دہشت گرد ملک کی حمایت کرے گا ہم اس کی مخالفت کریں گے۔
انہوں نے ملک بھر کے مسلمانوں سے پاکستان اور ترکی کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی درخواست کی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے ایک اور رکن محمد شہاب الدین نے کہا کہ پاکستان اور ترکی مذہب کے نام پر دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں۔ دہشت گرد پہلگام میں حملہ کرکے ہندوستان کی گنگا جمونی ثقافت کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ترکی کی جانب سے بھارت کے خلاف پاکستان کی حمایت کی وجہ سے ملک بھر میں اس کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ ہر علاقے میں ترک اشیاء کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔ ترکئی کے ہندوستان میں ماربل اور سیب کی تجارت روکنے کے اعلان کے بعد ملک کے کئی بڑے اداروں نے بھی ترکئی کے ساتھ اپنے ایم او یوز کو معطل کر دیا ہے۔