Skip to content
علی گڑھ ہجومی حملہ۔ ایس ڈی پی آئی فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے والے نیٹ ورکس کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے
نئی دہلی۔(پریس ریلیز)
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)کی قومی جنرل سکریٹری یاسمین فاروقی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں 24 مئی 2025 کو اتر پردیش کے علی گڑھ میں گائے کے گوشت کی نقل و حمل کے بے بنیاد شبہات پر چار افراد پر ہونے والے خوفناک ہجومی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ہجومی تشدد کی یہ وحشیانہ کارروائی، جس میں مبینہ طور پر دائیں بازو کے گروپ اکھل بھارتیہ ہندو سینا کے ارکان شامل ہیں، گائے کی حفاظت کے نا م پر بڑھتے ہوئے خطرے کا واضح مثال ہے جو غیر متناسب طور پر مسلمانوں اور پسماندہ برادریوں کو نشانہ بناتا ہے۔
حملہ، جس میں متاثرین کی گاڑی کو آگ لگانا اور دہلی-کانپور روڈ کو بلاک کرنا شامل ہے، جو امن و امان کے خاتمے کی نشاندہی کرتا ہے اور ان کی حوصلہ افزائی تقسیم کرنے والی فرقہ وارانہ بیان بازی سے حاصل ہوتی ہے۔ جس سے ہندوستان کی سیکولر اخلاقیات کو خطرہ ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری محترمہ یاسمین فاروقی نے مزید کہا ہے کہ اس معاملے میں ایس ڈی پی آئی فوری، شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ مجرموں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنا مکمل طور پر ناکافی ہے، خاص طور پر جب عینی شاہدین نے مبینہ طور پر حملہ آوروں کا نام لیا ہو۔ ایسے گھناؤنے کاموں کو روکنے اور عوام کا اعتماد بحال کرنے کے لیے فوری گرفتاریاں اور سخت سزائیں بہت ضروری ہیں۔ اتر پردیش حکومت کو شہریوں کی حفاظت کو ترجیح دینی چاہیے اور فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے والے نیٹ ورکس کو ختم کرنا چاہیے، جیسا کہ ریاست بھر میں بار بار ہونے والے واقعات میں دیکھا جاتا ہے۔
Like this:
Like Loading...