امریکہ،29مئی(ایجنسیز)امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے نئے بین الاقوامی اسٹوڈنٹ ویزا انٹرویوز کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ سوشل میڈیا کی سرگرمیوں کی مزید گہرائی سے جانچ پڑتال کے پیش نظر کیا گیا۔ حکم نامے کے مطابق امریکی سفارت خانے اور قونصل خانے نئے طالب علم (ایف)، پروفیشنل (ایم) اور ایکسچینج پروگرام (جے) ویزوں کے انٹرویوز کے لیے نئی اپائنٹمنٹ نہیں لیں گے جب تک کہ مخصوص قوانین جاری نہیں ہوتے۔
دوسری جانب جن امیدواروں کے انٹرویوز پہلے سے طے شدہ ہیں وہ معمول کے مطابق آگے بڑھیں گے۔ یہ کارروائی ٹرمپ انتظامیہ کے بڑے "انتہائی جانچ” پروگرام کا ایک جزو ہے، جو ویزا کے درخواست دہندگان کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی مکمل جانچ پڑتال کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ فیس بک، انسٹاگرام، ایکس (پہلے ٹویٹر) اور ٹِک ٹِک پر پوسٹس، لائکس، کمنٹس اور شیئرز کی جانچ کرنا سب اس کا حصہ ہیں۔
وہ طلباء جنہوں نے فلسطین کے حامی مظاہروں میں حصہ لیا ہے یا جنہوں نے امریکہ مخالف یا ٹرمپ مخالف جذبات کا اظہار کیا ہے انہیں پالیسی کے ذریعے واضح طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان طلباء کے ویزے کی حیثیت کی جانچ کی جا رہی ہے، اور بعض صورتوں میں، ان کے ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
تعلیمی ماہرین کے مطابق، بین الاقوامی طلباء کے امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے منصوبے اس عارضی پابندی سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ امریکی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے تقریباً 1.1 ملین بیرون ملک مقیم طلباء کی طرف سے ہر سال امریکی معیشت میں $40 بلین سے زیادہ کا حصہ ڈالا جاتا ہے۔