رکن پارلیمان کنی موژی نے اسپین میں ہندوستان کی قومی زبان کو”تنوع میں اتحاد "کہہ کر ہندوستان کا سر فخر سے اونچا کیا ہے۔پروفیسر کے ایم قادر محی الدین
چنئی ۔5جون(پریس ریلیز)۔ انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل ) کے قومی صدر پروفیسر کے ایم قادر محی الدین نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ پارلیمانی وفد میں شامل ڈی ایم کے رکن پارلیمان محترمہ کنی موژی نے اسپین میں ہندوستان کی قومی زبان کونسی ہے پوچھے جانے پر "تنوع میں اتحاد "کو ہندوستانی قومی زبان بتا کر ملک کا سر فخر سے اونچا کیا ہے ،انہوںنے کہا ہے کہ اس تاریخی جواب کی ہم ستائش کرتے ہیں۔ 3جون کو عظیم تمل اسکالر کلائینجر ایم کروناندھی کی 102 ویں یوم پیدائش، تمل ناڈو حکومت نے عزت مآب وزیر اعلی ایم کے کی قیادت میں۔ سٹالن نے، کالیگنار کی سالگرہ – سیموزی ڈے کا اعلان کیا اور اسے پورے تمل ناڈو میں منایا۔
سیموزی ڈے پر، کلائینجر کی بیٹی کنی موژی نے اپنا غیر ملکی دورہ مکمل کیا اور کلائینجر ایم کروناندھی کی یادگار پر آکر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
سب جانتے ہیں کہ 22 اپریل 2025 کو جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں دہشت گردوں کے ہاتھوں 26 معصوم سیاحوں کے مارے جانے کی خبر پوری دنیا میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور انسانی دلوں میں جلتی ہوئی آگ بن گئی۔
بھارت کی مرکزی حکومت نے اس پر فوری ردعمل دینے کے لیے ’آپریشن سندور‘ کا انعقاد کیا۔ ہندوستانی فوج نے خواتین کی فوج کی مدد سے اپنی بیٹیوں کی سندور کو تباہ کرنے والے دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دیا، دنیا کی تاریخ میں نئی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ سنہری حروف میں کندہ ہونا چاہیے۔
مرکزی حکومت نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے جنگ بندی کا اعلان کر دیا اس سے پہلے کہ باقی دنیا یہ پروپیگنڈہ شروع کر دے کہ بھارت نے جنگ چھیڑ دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستانی حکومت نے سات پارلیمانی کمیٹیاں تشکیل دیں اور انہیں دنیا کے تمام ممالک میں بھیجا تاکہ دنیا کو یہ سمجھایا جا سکے کہ ہندوستان کا کوئی بھی عمل انسانیت کے خلاف نہیں ہے۔ انہیں ہندوستان پر اچانک حملے کا جواب دے کر ہندوستانی عوام کے وقار کی حفاظت کے لئے بھیجا گیا تھا۔ہر کسی نے مناسب وقت پر بھارتی حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
دنیا بھر میں جانے والی سات پارلیمانی کمیٹیوں میں سے ایک کی سربراہی محترمہ کنی موژی ایم پی کر رہی تھی، جو تمل ناڈو کے سابق وزیر اعلی آنجہانی ایم کروناندھی کی بیٹی اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کی بہن ہیں۔ محترمہ کنی موژی ایم پی کی قیادت والی ایم پی کمیٹی میں سماج وادی پارٹی کے راجکمار رائے، بھارتیہ جنتا پارٹی کے برجیشچودھری، عام آدمی پارٹی کے اشوک متل اور راشٹریہ جنتا دل کے پریم چند گپتا شریک ہیں۔ وفد نے روس، یونان، سلووینیا، لٹویا اور اسپین کا دورہ کیا اور 3 جون 2025 کو وطن واپس لوٹ آیا۔
کنی موژی کی قیادت میں ہندوستانی پارلیمانی وفد نے ہسپانوی نمائندوں سے ملاقات کی اور ہندوستانی وفد کی تفصیلات بتائیں۔اس ملاقات میں ہسپانوی نمائندوں نے کئی سوالات اٹھائے۔ انہیں جوابات ملتے رہے کہ اچانک ایک سوال پیدا ہوا؟
یہ غیر متوقع سوال کا جواب اسی وقت انہیں مل گیا!جس پر تمام اراکین اسمبلی کی تالیاں رکنے میں کافی دیر لگا۔
ایسا کیا سوال تھا جو اچانک پیدا ہوا؟،”ہندوستان کی قومی زبان کونسی ہے”؟اس کے جواب میں وہ جواب جو کنی موژی کو اچانک الہام کی طرح آیا ۔آپ پوچھتے ہیں کہ ہندوستان کی قومی زبان کونسی ہے؟ ہندوستان کی قومی زبان ”تنوع میں اتحاد” ہے! کنی موژی نے کہا!
سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا! 2 اکتوبر 1985 سے 31 مارچ 1992 تک کی گئی شماریاتی مردم شماری کے مطابق ہندوستان کی مقدس سرزمین پر 4,694 برادریاںرہتی ہیں۔
یہ انتھروپولوجیکل سروے آف انڈیا کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار ہے، جس میں ان کی تمام ثقافت، عقیدے، عبادت، زبان، رسم و رواج، رسومات اور نسلی نظام کو جمع کیا گیا ہے! ہندوستان ایک ایسی سرزمین ہے جو تنوع میں اتحاد کی مثال ہے – تنوع میں اتحاد ہے! اسی لیے یہ پاک سرزمین ہے! اسی لیے یہ ایک وشوا گرو ہے! اسی لیے یہ نعرہ دنیا کو سنایا جاتا ہے؛ ایک قبیلہ، ایک خدا! ۔کنی موژی، جنہوں نے ایک جملے میںیہ کہہ کر تاریخ رقم کی کہ ہندوستان کا منفرد فخر تنوع میں اتحاد ہے ۔ مبارکباد اور ہندوستانی عوام کی تعریف کی مستحق ہیں! دراصل کنی موژی کی تقریر آنجہانی ایم کروناندھی کی تقاریر کی عکاسی کرتی ہیں۔