Skip to content
بنگلورو: 4 جون، 2025 کو، بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں رائل چیلنجرز بنگلور کی فتح پارٹی کے دوران ایک ہولناک سانحے میں گیارہ افراد ہلاک اور پچاس سے زیادہ زخمی ہوئے۔ جب یہ سانحہ اسٹیڈیم کے باہر پیش آیا ،یہاں ہزاروں شائقین ٹیم کی فتح کی پریڈ دیکھنے کے لیے جمع تھے۔
پریڈ کے دوران اسٹیڈیم کی میں گیٹ کے قریب رش پھوٹ پڑا جس کے نتیجے میں گیارہ افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے جسے فوراً ہسپتال لے جایا گیا۔ ہجوم کو پولیس نے کم سے کم طاقت کے ساتھ قابو کیا، اور بارش نے معاملات کو مزید خراب کر دیا۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے اس واقعہ پر اپنے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے معاملے کی جانچ کے لیے ایک کمیشن قائم کیا ہے اور متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ فتح کے جلوس کو بھی فوری طور پر واپس بلا لیا گیا۔ حادثے سے جشن کی خوشی غم میں بدل گئی۔ مداحوں نے اس صورت حال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے لیے دعاؤں اور تعزیت کے لیے سوشل میڈیا کا رخ کیا ہے۔
یہ واقعہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ اس طرح کی عوامی تقریبات میں صحیح منصوبہ بندی کرنا اور صحیح حفاظتی اقدامات کرنا کتنا ضروری ہے۔
اس واقعے نے واضح کر دیا ہے کہ عوامی اجتماعات میں حفاظتی انتظامات کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ حکام کو اس واقعہ سے سبق سیکھنا ہوگا اور آئندہ کے پروگراموں میں بہتر انتظامات اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی تاکہ ایسے ناخوشگوار واقعات سے بچا جا سکے۔
نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے اس واقعہ کو بے قابو ہجوم کی وجہ قرار دیا اور حالات پر قابو پانے کے لیے پولیس کی کوششوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم حالات پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔
بی جے پی لیڈر امیت مالویہ نے ریاستی حکومت پر انتظامی غفلت کا الزام لگایا اور کہا کہ یہ واقعہ انتظامی ناکامی کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ واقعہ انتظامی ناکامی کا نتیجہ ہے اور اس کی ذمہ داری کا تعین کیا جائے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر ہجوم کی وجہ سے ابتدائی طور پر ایمبولینس اسپتال نہیں پہنچ سکیں۔
پولیس نے بھیڑ پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج بھی کیا۔ یہ واقعہ عوامی اجتماعات کے دوران حفاظتی انتظامات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
Like this:
Like Loading...