Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu

ظریفانہ: حج ، کمبھ اور کرکٹ

Posted on 07-06-2025 by Maqsood

ظریفانہ: حج ، کمبھ اور کرکٹ

ازقلم:ڈاکٹر سلیم خان

للن سنگھ نے کلن شیٹی سے کہا یا ر مبارک ہو 18سال کا انتظارختم ہوا اور بالآخر تم لوگ جیت گئے۔
کلن بولا یار یہ بتاو کہ کیوں ہمارے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہو؟
ارے بھائی تم کہاں گیارہ لوگوں کے کچل کر مرنے کا صدمہ لے بیٹھے ۔ ہمارے ملک کی آبادی 140 کروڈ ہے اس لیے کیا فرق پڑتا ہے؟
کلن نے کہا یار تم انسان نہیں درندے ہو۔ جنگل کے خونخوار درندوں کو بھی نوجوانوں کی اندو ہناک موت پر ترس آجائے گا مگر تم جیسا سنگدل ۰۰
ارے بھیا پچھلے دنوں تمہارے یوپی میں کمبھ میلہ لگا اس میں کتنے لوگ کچل کر مر گئے یہاں تک کہ دہلی میں بھی بھگدڑ مچ گئی کیا فرق پڑا؟
وہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ ہماری آتما مر چکی ہے۔ ہم لوگ بے حس پتھر بن چکے ہیں لیکن جاو اس ماں سے پوچھو جس نے اپنا جوان بیٹا کھویاہے؟
للن بولا دیکھو بھیا دنیا کے میلے میں جینا مرنا لگا رہتا ہے لیکن ایسی جیت کا موقع بار بار تھوڑی نا آتا ہے۔20 کروڈ کی رقم معمولی ہوتی ہے کیا؟
تم تو ایسے کہہ رہے ہو جیسے 20کروڈ تمہاری جیب میں آگئے۔ ارے بھیا وہ خطیر رقم رائل چیلنج نامی شراب بنانے والی کمپنی نے جیتی ہے۔ کیا سمجھے؟
ارے ہاں لیکن یہ بتاو کہ رائل چیلنج کے ساتھ تمہارے شہر بنگلورو کا بھی تو نام روشن ہوا کہ نہیں؟
للن بولا تم تو ایسے کہہ رہے ہو کہ جیسے بنگلورو کواس سے پہلے کوئی جانتا ہی نہیں تھا ۔ بھیا یہ شہر تو ٹیپو سلطان کے زمانے سے مشہور ہے۔
ارے بھیا اگلے وقتوں کی بات چھوڑو لیکن موجودہ دور میں تو اسے آر سی بی کے نام سے ہی لوگ جانتے ہیں نا؟
کون کہتا ہے ؟ بنگلورو اپنی آئی ٹی کی صنعت کے لیے ساری دنیا میں مشہور ہے۔ یہ شراب بنانے والی کمپنی تو برطانوی ہے ۔
جی ہاں شراب بنانے والے ہی بنگلورو کو بدنام کررہے ہیں ۔ کنگ فشر نامی شراب کے تاجرنے بھی شہر کو بدنام کیا ۔ اب وہ برطانیہ بھاگ گیا ہے ۔
للن نے کہا وہی تو آر سی بی کا نہ تو مالک بنگلوری ہے اورنہ کھلاڑی یہاں کے ہیں بس نام لگا کر ہمیں بیوقوف بنایا جارہا ہے۔
ارے بھیا ساری دنیا کو کھیل کی آڑ میں احمق بنانے کا کاروبار چل رہا ہے اور اس کے پیچھے بڑے پیمانے پر جوا کھیلا جارہا ہے۔
للن نے پوچھا ہندو راشٹر میں جوا ! کیا بات کرتے ہو کلن ؟ تمہارا دماغ تو ٹھیک ہے؟؟
ارے بھیا مہابھارت میں دروپدی بھی تو جوئے میں ہاری گئی تھی۔
ہاں یار میں تو بھول ہی گیا تھا۔ یہ تو ہماری پرانی پرمپرا (روایت) ہے۔
کلن بولا اسی لیے جب تک اپنا دیش ہندو راشٹر نہیں بنا تھاقمار بازی پر پابندی تھی لیکن اب تو حکومت اس کو جائز کرکے ٹیکس وصولنے لگی ہے۔
چلو ٹھیک ہے اپنے کچھ لوگوں کو روزگار سے نہ سہی تو جوا کھیل کر کما نے کا موقع مل گیا ۔
بھیا جوئے میں چند لوگوں کا فائدہ ہوتا ہے مگر زیادہ تر لوگ اپنی کمائی گنوا دیتے ہیں اور تمہیں پتہ ہے اس بار سب سے زیادہ کمائی کس نے کی؟
یار اپنی واٹس ایپ یونیورسٹی میں تو مجھے یہ گیان نہیں ملا اس لیے تم ہی بتا دو۔
بھائی میری معلومات کے مطابق ڈریک نامی مغنی نے 6.4 کروڈ لگا کر11 کروڈ کما لیے یعنی تم جیسے لوگوں کی کمائی لے کر رفو چکر ہوگیا۔
اچھا! اتنے پیسے تو فائنل ہارنے والی رائل پنجاب کو بھی نہیں ملے ہوں گے؟
نہیں بھائی اس نے بھی 12.5 کروڈ کما لیے اور ہم لوگ 11جانیں گنوا بیٹھے ۔
اچھا یہ بتاو کہ ان بیچارے مرنے والو ں اس کمائی میں سے کچھ دیا جائے گا یا نہیں؟
بھائی کرکٹ بورڈ تو10 لاکھ کی بات کررہا ہے مگر آر سی بی والے5 لاکھ سے زیادہ دینا نہیں چاہتے ۔
یار یہ تو کمال کی بخیلی ہے۔ ان سرمایہ داروں کو شرم آنی چاہیے۔ میں تو کہتا ہوں کہ انہیں جیل میں ڈال دینا چاہیے۔
بھائی میں تو کہتا ہوں اس تماشے کے سرغنہ جئے شاہ کو پہلے جیل میں ڈالو جس نے کہہ دیا کہ بی سی سی آئی کااس حادثے سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
للن نے سوال کیا لیکن وہ ایسے ہاتھ کیسے اٹھا سکتا ہے؟
بھائی ذرا آہستہ بولو اس کے باپ نے سن لیا تو اندر کروا دے گا ۔ اچھا دیکھو تو سہی بار بار کس کا فون آرہا ہے؟
ارے اپنا جمن بار بار فون کررہا ہے۔ آج عید ہے نا لگتا ہے بریانی بن کر تیار ہوگئی ہے چلو چلتے ہیں ۔
جمن نے للن اور کلن کا اپنے گھر میں استقبال کرتے ہوئے پوچھا بھیا کتنی بار فون کیا بہرے ہوگئے تھے کیا ؟
کلن بولا بھائی ہم لوگ ماجرا سمجھ گئے ۔فون میں سے بریانی کی خوشبو آئی تو ہم کھینچے چلے آئے۔ خیرسب سے پہلے عید مبارک ہو۔
جمن نے کہا شکریہ پہلے شیر خورمہ کھاو پھر بریانی کھا لینا ۔
للن بولا نہیں ترتیب الٹ جائے تو گڑ بڑ ہوجاتی ہے۔ پہلے قربانی کے بکرے کی بریانی کھلاو پھر میٹھا کھا لیں گے ۔
اس دوران کلن کی نظر ٹیلی ویژن پر پڑی تو اس نے پوچھا بھیا یہ کیا چل رہا ہے؟
جمن بولا ارے بھائی حج کی براہِ راست نشریات ہیں ۔ تم اتنا بھی نہیں جانتے؟
للن بولا یار یہ تو بہت سارے لوگ ہیں کتنے ہوں گے؟
جمن نے کہا بھائی یہ دنیا بھر سے آئے ہوئے تقریباً بیس لاکھ اور اندرونِ ملک دس لاکھ لوگ ہیں ۔
کلن بولا یہ تو بہت بڑی تعداد ہے ؟ یہ بتاو کہ کیا وہاں بھگدڑ نہیں مچی؟
جی نہیں وہاں ہر کوئی دوسرے حاجی کا خیال رکھتا ہے اس لیے کوئی بھگدڑ نہیں مچتی؟
للن نے کہا بھائی اپنے کمبھ میلے میں40 کروڈ لوگ آگئے تھے اس لیے حالات قابو سے باہر ہوگئے ۔
کلن ہنس کر بولا یار تم بھی پاگل ہو۔40 کروڈ لوگوں کے لیے تو وہاں جگہ ہی نہیں تھی وہ تو سرکار جھوٹا پروپگنڈا تھا۔
للن نے پوچھا اچھا تب پھر بھگدڑ کیوں مچی؟
اس لیے کہ 16 میں ۹؍پل بند کردئیے گئے اور پولیس وی آئی پی مہمانوں کی خدمت لگی رہی تو بھگدڑ نہیں تو کیا مچےگا؟
جمن نے کہا یار ان بیچارے کچلے ہوئے لوگوں کے ساتھ سرکار نے بڑا برا سلوک کیا ۔
کلن بولا بھیا حد تو یہ ہے ان کی تعداد تک نہیں بتائی اور ان لاشوں کو سامان سمیت بلڈوزر سے گنگا میں ڈھکیل دیا ۔
یار ایک تو ملک بھر میں پوسٹر لگا لگا کر یوگی نے بلایا۔ وہاں انتظامات نہیں کیے اور جب وہ عقیدتمند کچلے گئے تو ان کے ساتھ ایسی سفاکی اللہ کی پناہی؟
کلن بولا یار کمبھ میں گمشدہ لوگوں کی تعداد 800سے تجاوز کرتی ہے اور اب یہ بنگلورو میں11 لوگوں کے مرنے پر شور مچا رہے ہیں ۔
جمن نے تائید کی جی ہاں کرناٹک حکومت نے تھوڑی نا کسی کو بلایا تھا بلکہ اجازت تک نہیں دی تھی جبکہ کمبھ میں تو سرکار کے بلانے پر آئے تھے۔
للن نے دیکھا کہ بات بگڑ رہی ہے تو موضوع بدلنے کے لیے ہنس کر کہا یار یہ بتاو کہ حج میں اتنے سارے لوگوں کی آمد سےٹرافک جام تو نہیں ہوا؟
کلن نے کہا ہاں یار یاد آیا ہم لوگوں نے دنیا کے سب سے طویل ٹرافک جام کا ریکارڈ توڑ دیا تھا ۔ یہ بتاو کہ وہاں کا کیا حال ہے ؟
جمن بولا یار یہ کوئی نیک نامی کی بات تھوڑی نا ہے۔ بدنامی میں ریکارڈ بنانا کون ساکمال ہے؟ وہاں پر تھوڑا بہت مسئلہ ہوتا لیکن ریکارڈ نہیں ٹوٹتا۔
للن نے سوال کیا یار یہ سارے لوگوں نے ایک جیسا سفید لباس پہن رکھا ہے وہاں کوئی ناگا بابا دکھائی نہیں دیتا؟
جمن ہنس کر بولا بھیا وہاں ناگا بابا کا کیا کام ؟ وہ لوگ نہایت پر وقار طریقہ پر عبادت کرنے کے لیے آئے ہیں کوئی نوٹنکی کے لیے تھوڑی نا آیا ہے؟
کلن نے کہا جی ہاں یار ان باباوں نے خاص طور آئی آئی ٹی بابا نے تو سناتن دھرم کی بڑی رسوائی کرائی ۔
للن بولا جی ہاں اس کو نشے کے سبب کمبھ سے بھی نکال باہر کردیا گیا تھا بعد میں غازی آباد کے اندر اس کی ایک مندر میں پٹائی بھی ہوئی۔
کلن بولا جی ہاں نہ جانے کہاں سے ایسے ڈھونگی لوگ اپنے دھرم کو بدنام کرنے کے لیے آجاتے ہیں۔ پہلے پتہ نہیں چلتا تھا اب ویڈیو بن جاتی ہے۔
للن اور کلن نے دیکھا کہ جمن غائب ہے ۔ اس سے پہلے للن اس کو فون لگاتا وہ اندر سے نمودار ہو اور بولا چلو بھیا بریانی آگئی اب ہاتھ دھو لو ۔
وہ دونوں واش بیسن کی جانب بڑھے تو جمن نے ریموٹ ہاتھ میں لے کر چینل بدل دیا اور پھر انڈیا ٹی وی پر بنگلورو کی خبر چلادی ۔
للن بولا یار ان کو دیکھو یہ لاشوں پر سیاست کرنے لگے ۔ حزب اختلاف اور کورٹ دونوں مل کر ریاستی سرکار پر چڑھ دوڑے ہیں۔
کلن نے کہا بھیا جمن ایک کام کرو یہ چینل بدل کر وہی حج والا لگا دو ۔ اس روح پرور منظر کو دیکھ کرقلبی سکون حاصل ہورہا تھا ۔
جمن ہنس کر بولا وہ تو ٹھیک ہے لیکن جسمانی سکون کے لیے بریانی نوش فرماو اور تینوں دوست ٹوٹ پڑے ۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb