ہم جنسی شادی کا مسئلہ: سپریم کورٹ انکار کے اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کو تیار
نئی دہلی، 5جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
سپریم کورٹ ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے سے انکار کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست پر 10 جولائی کو سماعت کرے گا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس ہیما کوہلی، جسٹس بی وی ناگرتھنا اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل پانچ رکنی آئینی بنچ نظرثانی کی درخواستوں کی سماعت کرے گی۔ گزشتہ سال سپریم کورٹ میں ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے کے معاملے میں نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
اس سے قبل 17 اکتوبر کو عدالت نے ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی جواز دینے سے انکار کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے سی جے آئی جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے 3-2 اکثریت کے فیصلے میں کہا تھا کہ اس طرح کی اجازت صرف قانون کے ذریعے دی جا سکتی ہے اور عدالت قانون سازی کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی۔قابل ذکر ہے کہ عدالت نے 10 دن کی سماعت کے بعد 11 مئی کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
درخواست گزاروں میں سے ایک ادت سود کی طرف سے دائر نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ کی رجسٹری میں داخل کی گئی ہے۔ آئینی بنچ نے ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی تسلیم کرنے کی درخواست کرنے والی 21 درخواستوں کی سماعت کی تھی۔ تاہم، چیف جسٹس نے مرکز، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت دی کہ ہم جنس پرستوں کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کیا جائے۔