تلنگانہ میں مستقل امن کیلئے نفرت انگیز تقاریر کے خلاف قانون ضروری
فرقہ پرستوں کے ناپاک عزائم سے امن وامان کو خطرہ۔ مولانا حافظ پیر شبیر احمدصدر جمعیۃ علماء تلنگانہ کا بیان
حیدرآباد(۱۱؍ جون2025ء) صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ مولانا حافظ پیر شبیر احمد نے گزشتہ چند مہینوں سے ریاست تلنگانہ میں تہواروں کے موقوں پر امن و امان کو بگاڑنے کی سازشوں اور شر انگیزی پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست تلنگانہ امن و امان کا گہوارہ ہے اور یہاں کی گنگا جمنی تہذیب سارے ملک میںمثالی حیثیت رکھتی ہے۔ لیکن افسوس ہے کہ حالیہ کچھ عرصہ سے فرقہ پرست طاقتیں امن و امان کو بگاڑنے کی ناپاک سازشوں میں مصروف ہیں۔ وقفہ وقفہ سے شر انگیزی کا کوئی نہ کوئی بہانہ تلاش کرلیا جارہا ہے۔
حال ہی میں گؤرکھشا کے نام پر غیر سماجی عناصر نے شہر میں بعض مقامات پر گڑبڑ کی ہے اور بے قصور لوگوں کی مارپیٹ کی ہے۔ لیکن مسلمانوں نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے حالات کو بگڑنے نہیں دیا۔ دوسری طرف پولیس امن و امان برقرار رہنے کا دعویٰ کرتی ہے اور سماج کے ایک طبقہ کو ہی صبر سے کام لینے اور امن برقرار رکھنے کی تلقین کی جاتی ہے اور دوسری طرف شر پسند عناصر کی سرگرمیوں پر کوئی روک ٹوک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی پولیس فرقہ پرستوں کی سرگرمیوں کی روک تھام میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔حال ہی میں سنگا ریڈی‘ درگم چیرو‘ جل پلی‘ کشن باغ اور مشیر آباد میںگؤرکھشا کے نام پر قابل مذمت کوششیں کی گئیں۔
صدر جمیعتہ علمأ نے کہا ہے کہ پولیس نے خاطیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی نہ ہی کسی کی گرفتاری عمل میں آئی۔ اگر ایسی سرگرمیاں کسی اور طبقہ کی طرف سے پیش آتیں تو پولیس سخت چوکسی اور مستعدی کا مظاہرہ کرتی اور بے شمار لوگوں کی گرفتاریاں عمل میں آجاتیں۔ ضرورت ہے کہ چیف منسٹر اس معاملہ میں شخصی دلچسپی لیں اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ صدر محترم نے حکومت اور پولیس کے اعلی عہدیداران سے کہا کہ ایسے واقعات پر قابوپانے کیلئے سخت سے سخت اقدامات کرنے اورفرقہ پرستوں کے ناپاک عزام کو کچل دینے کی اپیل کی ہے ۔
ریاستی جمعیۃ علماء چیف منسٹر ریونت ریڈی سے مطالبہ کرتی ہے کہ جمعیۃ علماء کا دیرینہ مطالبہ جو ریاست تلنگانہ میں اسمبلی انتخاب کے وقت سے کیا جارہا ہے وہ یہ ہے کہ نفرت انگیز تقاریر اور اسلام فوبیا کے خلاف اسمبلی میںبل منظور کرکے قانون بنایا جائے تاکہ کسی بھی مذہبی پیشوائوںکے خلاف نفرت انگیزتقاریر کرنے اور زہر پھیلانے کی کوئی کوشش نہ کی جاسکے۔ ورنہ ریاست تلنگانہ میں دوسری ریاستوں کی طرح فرقہ پرستی کا زہر پھیل جائے جس کا بعد میں کوئی علاج ممکن نہ رہے گا۔ صدر محترم حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علماء کی جانب سے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو ایک مکتوب بھی روانہ کیا گیا ہے۔