بھارتی نوجوان کے ساتھ امریکہ نے کیوں کی بدسلوکی، اعلیٰ سطح پر بات چیت جاری
امریکی سفارت خانے نے ویزوں کے غلط استعمال کے خلاف خبردار کردیا۔
نئی دہلی: 12جون(ایجنسیز)
بھارت نے نیویارک ایئرپورٹ سے بھارتی شہری کو نکالے جانے کے حوالے سے نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے اور واشنگٹن حکام سے باضابطہ رابطہ کیا ہے۔ نیویارک میں بھارتی قونصل خانے کی جانب سے واقعے کی تفصیلات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
اسے کن حالات میں روکا گیا، اسے جس ہوائی جہاز میں سوار ہونا تھا اور اس کی حتمی منزل یہ سب کچھ اس وقت ہمیں معلوم نہیں ہے۔ ہم اب بھی صورت حال کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد، جس میں امریکی اہلکاروں کو نیوارک ہوائی اڈے پر ایک ہندوستانی کو ہتھکڑیاں لگاتے اور اس کے ہاتھوں اور پیروں میں بیڑیوں سے زمین پر لٹکاتے ہوئے دکھایا گیا تھا،یہ مسئلہ سوشل میڈیا اور اخبارات میں آنے کے بعد توجہ کا مرکز بن گیا، واقعے کے عینی شاہد، بھارتی نژاد امریکی تاجر کنال جین نے اس کی ویڈیو آن لائن شیئر کرتے ہوئے اسے’’انسانی المیہ‘‘ قرار دیا اور طالب علم کو روتے ہوئے دیکھ کر’’مجرموں جیسا سلوک‘‘ قرار دیا۔
وزارت کی جانب سے نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے کے ساتھ اس معاملے کو مناسب طریقے سے اٹھایا گیا ہے۔ تفصیلات جاننے کے لیے، واشنگٹن ڈی سی میں ہمارے سفارت خانے اور نیویارک میں ہندوستانی قونصل خانے نے بھی امریکی حکام سے بات کی ہے۔
اس دوران ہندوستان میں امریکی سفارتخانے نے ہندوستانی شہریوں کو بغیر کسی پس منظر کے سفری ایڈوائزری میں امیگریشن قوانین کے سخت نفاذ کے بارے میں خبردار کیا۔اورکہا کہ امریکہ میں قانونی طور پر آنے والوں کا اب بھی خیرمقدم کیا جاتا ہے۔ امریکی سفارت خانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ، "ہم غیر قانونی داخلے، ویزے کے غلط استعمال، یا امریکی قانون کی خلاف ورزیوں کو برداشت نہیں کر سکتے اور نہ کریں گے۔”
ہندوستانی تارکین وطن اس واقعہ پر برہم ہیں۔ بیرون ملک سفر کرنے والے ہندوستانی شہریوں کے حقوق اور وقار کو برقرار رکھتے ہوئے، ہندوستانی حکام صورتحال پر وضاحت طلب کرتے ہوئے اپنے امریکی ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہیں۔