پاکستان،13جون (العربیہ ڈاٹ نیٹ اور ایجنسیاں)اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد پاکستان نے جمعہ کے روز اپنے فضائی دفاعی نظام کو فعال کیا اور اپنے جوہری تنصیبات اور ایران کے ساتھ ملک کی سرحد کے قریب لڑاکا طیارے تعینات کر دیے۔
ایک پاکستانی انٹیلی جنس اہلکار نے جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ اگرچہ فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن ہمارے سسٹمز احتیاطی تدابیر کے طور پر ہائی الرٹ پر ہیں۔
پاکستان اسلامی دنیا کی واحد جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاست ہے اور اس کی ایران کے ساتھ ایک طویل سرحد ہے جس میں کئی مقامات پر سکیورٹی میں خلا موجود ہیں۔ پاکستانی حکام نے تشدد یا مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر دارالحکومت اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے اور دیگر شہروں میں امریکی سفارتی قونصل خانوں کی حفاظت کے لیے حفاظتی اقدامات میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسرائیلی حملے کو "غیر منصفانہ” اور "ایران کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی” قرار دیا اور ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ اسرائیل کے ایران پر حملے علاقائی استحکام کو سنجیدگی سے نقصان پہنچا رہے ہیں۔
اسرائیل نے کہا کہ اس نے جمعے کے روز ایران پر بمباری کی۔ ان حملوں میں جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل فیکٹریوں اور فوجی رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس نے خبردار کیا کہ تہران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکنے کے لیے یہ ایک طویل کارروائی ہوگی۔
ایرانی میڈیا اور عینی شاہدین نے مرکزی نطنز یورینیم افزودگی کی سہولت سمیت مختلف مقامات پر دھماکوں کی اطلاع دی ہے۔ اسرائیل نے جوابی کارروائی میں ایرانی میزائل اور ڈرون حملوں کی توقع میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔
ایرانی فوجی رہنما مارے گئے
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کے جاں بحق ہونے اعلان کیا ۔ تہران میں گارڈ کے ہیڈ کوارٹر پر بھی بمباری کی گئی۔ مزید بتایا گیا دارالحکومت کے رہائشی علاقے پر کیے گئے فضائی حملے میں کئی بچے مارے گئے ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایران پر جمعہ کی صبح سویرے شروع کیے گئے اسرائیلی فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے ایک اہم کمانڈر غلام علی راشد اور دو سینئر جوہری سائنسدان مارے گئے۔ ایرانی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری کی موت کا باضابطہ اعلان بھی کیا گیا۔
تسنیم نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ ایٹمی سائنسدان محمد مہدی تہرانچی اور فریدون عباسی کو ہدف بنا کر مارا گیا۔