تہران15جون (الہلال میڈیا/ ایجنسیاں) اسرائیل اور ایران کے درمیان اتوار کی علی الصبح شدید حملے ہوئے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) نے حال ہی میں ایرانی وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹر اور ایک جوہری منصوبے پر وسیع حملے کیے ہیں۔
اسرائیلی دفاعی افواج نے اعلان کیا کہ انہوں نے تہران میں ایرانی حکومت کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام سے متعلق اہداف پر وسیع حملے مکمل کر لیے ہیں۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ ان کے اہداف میں ایران کی طرف سے چھپائی گئی جوہری آرکائیو سائٹ شامل ہے۔
ایران نے کہا کہ اسرائیل نے اس کے ملک پر حملے میں تہران کے شاہران آئل ڈپو کو نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیل کے حملے میں آگ لگنے کے بعد ایران نے دنیا کے سب سے بڑے گیس فیلڈ، جنوبی پارس میں پیداوار کو جزوی طور پر روک دیا۔ ایران کی جانب سے اسرائیلی شہروں پر حملوں کے بعد یروشلم اور تل ابیب میں فضائی حملوں کے سائرن بج گئے۔ ایرانی فوج نے کہا کہ اس نے اسرائیل کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے اور لڑاکا جیٹ ایندھن کی تیاری کے تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
نئے حملے اسرائیلی فوج کی جانب سے ‘بھرتے ہوئے شیر’ کے آغاز اور ایرانی جوہری اور فوجی مقامات پر حملے کے بعد کیے گئے۔ اسرائیل نے کہا کہ اس کے حملوں میں ایران کے جوہری پروگرام کے جنرل، سینئر سائنسدان اور ماہرین مارے گئے۔ تازہ ترین حملوں سے قبل، ایران کے اقوام متحدہ کے سفیر نے کہا تھا کہ ان حملوں میں 78 افراد ہلاک اور 320 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ آپریشن رائزنگ لائن کا آغاز ایران کی طرف سے اسرائیل کی بقا کو لاحق خطرے کو دور کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب تک اس خطرے کو ختم نہیں کیا جاتا آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا۔