اسرائیل،16جون(ایجنسیز)اسرائیل اور ایران کے درمیان مسلسل چوتھے روز بھی محاذ آرائی جاری ہے۔ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس کے حملے ایرانی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول حاصل کرتے ہوئے ایرانی جوہری اور میزائل خطرات کو ختم کرنے پر مرکوز ہیں۔ پیر کو ایک پریس بریفنگ میں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہم اپنے حملوں کو ایرانی فضائیہ کی قیادت پر مرکوز کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ گزشتہ روز یعنی اتوار کو اسرائیلی حملوں میں 50 سے زائد طیاروں نے حصہ لیا اور 120 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ اسرائیل نے لبنان، غزہ اور مغربی کنارے میں کیا وہ ایران میں بھی وہی کرے گا۔
انہوں نے پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس کے سربراہ سمیت چار اعلیٰ ایرانی انٹیلی جنس اہلکاروں کی ہلاکت کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ آپریشن اپنی تمام شکلوں میں جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل کے اہداف کا اعلان نہیں کریں گے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ جوہری خطرے اور میزائل پروگرام پر حملہ کرنے کے لیے مشرق کی طرف بڑھتے رہیں گے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ اسرائیل نے ایران کے ایک تہائی میزائل لانچرز کو تباہ کر دیا ہے۔
واضح رہے اسرائیلی طیاروں نے غیر معمولی کشیدگی کے چوتھے روز دارالحکومت تہران اور ملک کے مغربی حصے پر نئے حملے شروع کیے ہیں۔ ایرانی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حملوں میں مغربی صوبہ الہام کے قصبے موسی میں فائر ڈیپارٹمنٹ کی عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
جمعہ 13 جون کے بعد سے اسرائیل نے ایران پر حملوں کی ایک بڑی مہم شروع کی ہے۔ اس مہم میں خاص طور پر فوجی اور جوہری مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا ہدف ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنا ہے۔ حالیہ سرکاری اندازوں کے مطابق حملوں کے تبادلے سے اسرائیل میں 24 افراد ہلاک اور ایران میں تقریباً 250 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔