Skip to content
کیاغازی پور کے ایم پی افضال انصاری پارلیمنٹ کی رُکنیت کھو دیں گے؟
الٰہ آباد ، 5جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو غازی پور کے ایم پی افضال انصاری کی طرف سے دائر فوجداری اپیل پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔انصاری نے 2005 میں بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے کے قتل سے متعلق گینگسٹر ایکٹ کیس میں ٹرائل کورٹ کی طرف سے سنائی گئی چار سال کی سزا کو چیلنج کیا تھا۔انصاری کی عرضی کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے اتر پردیش حکومت اور رائے کے بیٹے پیوش کمار رائے کی درخواستوں پر بھی سماعت کی، جس میں انصاری کی سزا کو بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جسٹس سنجے کمار سنگھ نے دونوں فریقوں کو سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
اگر ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا تو انصاری کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں غازی پور سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر جیتا تھا۔ عوامی نمائندگی ایکٹ کے مطابق، کسی بھی ایم پی یا ریاستی ایم ایل اے کو دو سال یا اس سے زیادہ قید کی سزا سنائی گئی ہے، وہ اس سزا کی تاریخ سے،نااہل ہو جائے گا اور سزا پوری کرنے کے بعد اگلے چھ سال تک رہے گا۔
اس سے قبل 29 اپریل 2023 کو غازی پور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے انصاری کو گینگسٹر ایکٹ کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے چار سال قید کی سزا سنائی تھی اور ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ اس کے بعد انصاری کو ایم پی کے عہدے سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے ہائی کورٹ میں موجودہ فوجداری اپیل دائر کی۔24 جولائی 2023 کو ہائی کورٹ نے پانچ بار ایم ایل اے اور دو بار ایم پی رہنے والے افضل انصاری کو ضمانت دے دی، لیکن اس کیس میں ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کردیا۔
نتیجتاً، اگرچہ وہ جیل سے رہا ہو گئے، لیکن ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت بحال نہیں ہوئی۔بعد میں سپریم کورٹ نے ان کی سزا پر روک لگا دی، جس کے نتیجے میں ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت بحال ہوگئی اور وہ لوک سبھا الیکشن لڑنے کے اہل بھی ہوگئے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کو سماعت تیز کرنے کی ہدایت کی تھی۔
Like this:
Like Loading...