Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
National seminar on “Changing Landscape of Urdu Journalism” successfully held at Quimpo University

کوئمپویونیورسٹی میں’’اردو صحافت کا بدلتا منظرنامہ‘‘ پر قومی سمینار کاکامیاب انعقاد

Posted on 17-06-202517-06-2025 by Maqsood

کوئمپویونیورسٹی میں’’اردو صحافت کا بدلتا منظرنامہ‘‘ پر قومی سمینار کاکامیاب انعقاد

شیموگہ،17جون(آج کا انقلاب)کوئمپویونیورسٹی کے شعبہ اردو کے زیر اہتمام آج ایک روزہ قومی سمینار بعنوان’’اردو صحافت کا بدلتا منظر نامہ‘‘ کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا۔ اس اہم علمی اجتماع کی افتتاحی تقریب میں کرناٹکا اردو اکادمی کے رکن ممتاز دانشور پروفیسر اعظم شاہد نے کلیدی خطاب کرتے ہوئے اردو صحافت کی دو سو سالہ تاریخ پر روشنی ڈالی اور اس موقع کو اردو جرنلزم کے مستقبل کے لئے خوش آئند قرار دیا۔اپنے خطاب میں پروفیسر اعظم شاہد نے کہا کہ اردو صرف مسلمانوں کی زبان نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسی زبان ہے جو ہر مذہب اور قوم کی نمائندہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کئی اہم اردو اخبارات غیر مسلم افراد کی زیر ادارت شائع ہو رہے ہیں، جو اس حقیقت کی دلیل ہے کہ اردو کسی مذہب تک محدود نہیں۔ مولوی محمد باقر کی قربانی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اردو صحافت کے اولین شہید تھے جنہوں نے انگریزوں کے خلاف قلمی جنگ لڑتے ہوئے جان کا نذرانہ پیش کیا۔پروفیسر اعظم شاہد نے افسوس ظاہر کیا کہ موجودہ دور میں اردو سیکھنے اور پڑھنے والوںکی تعداد میں کمی آرہی ہے اور اردو صحافت کے فروغ کے لئے جو کوششیں ہونی چاہئے تھیں، وہ مؤثر انداز میں نہیں ہو سکیں۔

انہوں نے زور دیا کہ اردو صحافت کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ آج کے ڈیجیٹل دور میں اردو صحافت کو نئے خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ جدید ٹیکنالوجی، آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کے موثر استعمال کے بغیر اردو صحافت ترقی نہیں کر سکتی۔سمینار کی صدارت کرتے ہوئے کوئمپویونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر شرت اننت مورتی نے اپنے صدارتی خطاب میں نہایت اہم اور غور طلب نکات پیش کئے۔ انہوں نے کہا سمینار رسمی تقریبات سے آگے بڑھیں، اردو صحافت کے موضوع پر سمینار صرف ظاہری تقاریب کی حد تک نہ رہیں بلکہ انہیں سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے تاکہ اس کے نتائج عملی طور پر بھی سامنے آئیں۔مزید انہوںنے کہا کہ اردو صرف مسلمانوں کی زبان نہیں ہے

، اردو کو صرف مسلمانوں کی زبان سمجھنا ایک محدود نظریہ ہے۔ یہ ہندوستان کی کلاسیکی زبان ہے جس نے مختلف مذاہب، تہذیبوں اور ثقافتوں کو جوڑنے کا کام کیا ہے۔زبان کو فرقہ وارانہ خانے میں نہ رکھیں انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو صرف مذہب کی بنیاد پر نہ دیکھا جائے۔ مسلمان نہ صرف مذہبی معاملات میں سرگرم ہیں بلکہ سائنس، سیاست، معیشت اور صحافت جیسے میدانوں
میں بھی نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وائس چانسلر نے واضح طور پر کہاکہ آج کا مین اسٹریم میڈیا مسلمانوں کو منفی انداز میں پیش کر رہا ہے۔

خاص طور پر فلسطین میں جاری ظلم و ستم کو دبایا جا رہا ہے، فلسطین میں اس وقت نسل کشی ہورہی ہے لیکن میڈیا میں اسے نظر انداز کیاجارہاہے، کسی دور کامضبوط میڈیا مانے جانے والے بی بی سی بھی اب شیطانی فتنہ پھیلارہاہے جبکہ عالمی سطح پر الجزیرہ جیسا ادارہ ہی حقیقت دکھانے کی جرات کر رہا ہے۔ پروفیسر شرت اننت مورتی نے کہا کہ مسلمانوں کو خود میڈیا کے میدان میں قدم رکھ کر اپنا مؤقف پیش کرنا چاہئے تاکہ منفی پروپیگنڈے کا توڑ کیا جا سکے۔

آج میڈیا میں جو کچھ دکھایا جا رہا ہے وہ سچائی سے دور ہے۔ جو حقائق ہیں، انہیں چھپایا جا رہا ہے۔ اردو صحافت کو اس خلا کو پُر کرنے
کی ذمہ داری لینی چا ہئے۔تقریب کے آغاز میں سیہادری آرٹس کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سید ثناء اللہ نے تمام مہمانوں اور شرکاء کا پرتپاک استقبال کیا۔ سمینار میں مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے پروفیسر سید سجاد حسین، پروفیسر سی سید خلیل، پروفیسر نثار احمد، پروفیسر نعمت اللہ خان، معروف صحافی مدثر احمد اور یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے رکن مصور باشاہ موجود تھے۔

اس موقع پر مختلف ریاستوں اورتعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے 33 مقالہ نگاروں نے اردو صحافت کے مختلف پہلوؤں پر تحقیقی مقالات پیش کئے، جن میں اردو صحافت کی موجودہ صورتحال، ڈیجیٹل میڈیا کے چیلنجز، اور اردو زبان کے فروغ کے امکانات پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔جلسےکا آغاز یونیورسٹی کے پی جی شعبے کے طالب العلم اکبر خان کی تلاوت اورامپیریل کالج کے طالب علم محمدریحان کی نعت سے ہوا ۔ پروگرام کی نظامت ڈاکٹر نفیسہ اور محقق عبدالحفیظ نے کی ۔یہ سمینار اردو صحافت کے بدلتے ہوئے منظرنامے کو سمجھنے اور اردو کو موجودہ دور کی ضروریات کے مطابق ڈھالنے کے حوالے سے ایک کامیاب اور نتیجہ خیز کوشش ثابت ہوا۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb