Skip to content
ایران ،20جون (العربیہ ڈاٹ نیٹ) جہاں پوری دنیا اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ میں امریکی مداخلت کے امکانات کا اندازہ لگا رہی ہے وہیں ایرانی وزارت خارجہ نے نئی وارننگ جاری کر دی ہے۔ نیوز ایجنسی ’’ تسنیم ‘‘ کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے جمعرات کو تصدیق کی ہے کہ اگر امریکہ اسرائیل کی حمایت کے لیے واقعتاً مداخلت کرنا چاہتا ہےتو ان کا ملک اپنے دفاع اور جارحین کو سبق سکھانے کے لیے اپنے ہتھیار استعمال کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔
غریب آبادی، جو اس ایرانی ٹیم کا حصہ تھے جس نے گزشتہ دو ماہ کے دوران امریکہ کے ساتھ بالواسطہ بات چیت کی، نے مزید کہا کہ فوجی فیصلہ سازوں کے لیے تمام ضروری آپشنز میز پر ہیں۔ انہوں نے واشنگٹن کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو ہمارا مشورہ یہ ہے کہ اگر وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنا نہیں چاہتا تو کم از کم مداخلت نہ کرے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کے ملک نے کبھی کسی جنگ کا خیرمقدم نہیں کیا ہے اور نہ ہی کبھی کسی تنازع کو بڑھانے کی کوشش کی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر علی بحرینی نے بھی کل کہا تھا کہ ایران نے واشنگٹن کو مطلع کیا ہے کہ اگر اس نے اسرائیل کی فوجی مہم میں براہ راست شرکت کی تو وہ امریکہ کو "مضبوطی سے جواب” دے گا۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب باخبر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بارے میں اپنا فیصلہ کرلیا ہے کہ آیا امریکہ ایرانی جوہری اور میزائل سائٹس پر بمباری میں اسرائیل کا ساتھ دے گا یا نہیں۔
یہ ایرانی انتباہ بھی بدھ کے روز دو امریکی حکام کے اس انکشاف کے بعد سامنے آیا ہے کہ امریکی فوج نے مشرق وسطیٰ کے اڈوں سے کچھ طیارے اور بحری جہاز منتقل کر دیے ہیں جو ممکنہ ایرانی حملے کا شکار ہو سکتے ہیں۔
دریں اثنا امریکہ نے بڑی تعداد میں ایندھن بھرنے والے طیاروں کو یورپ اور دیگر فوجی اثاثوں کو مشرق وسطیٰ میں منتقل کر دیا ہے جس میں مزید لڑاکا طیاروں کی تعیناتی بھی شامل ہے۔ دریں اثنا ایک طیارہ بردار بحری جہاز ہند-بحرالکاہل کے علاقے سے مشرق وسطیٰ کی طرف بڑھ رہا ہے۔
Like this:
Like Loading...