اسرائیل،21جون(ایجنسیز)اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے سوروکا اسپتال کے دورے کے دوران دیے گئے بیان پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ تل ابیب کے مطابق یہ اسپتال ایرانی میزائل کا نشانہ بنا، جب کہ ایران اس کی تردید کرتا ہے۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے نے جمعرات کے روز تصدیق کی کہ نیتن یاہو کے بیٹے افنیر کی شادی کی تقریب منسوخ کرنے سے متعلق بیان نے غصے کی لہر دوڑا دی۔ نیتن یاہو سے جب بیٹے کی شادی ملتوی کرنے سے متعلق پوچھا گیا تو انھوں نے جواب دیا "یہ ایک ذاتی قیمت ہے، کچھ لوگ زخمی ہوتے ہیں اور کچھ مارے جاتے ہیں… ہم سب کو ذاتی قربانیاں دینا پڑتی ہیں، میرے اہل خانہ بھی اس سے مستثنیٰ نہیں رہے۔”
انھوں نے مزید کہا "یہ دوسری بار ہے کہ میرا بیٹا افنیر اپنی شادی کی تقریب منسوخ کر رہا ہے… اور میری عزیز بیوی ایک بہادر خاتون ہے، وہ کئی برسوں سے، میرے ایران کے خلاف اقدامات کی وجہ سے ذاتی قربانی دے رہی ہے۔”
نشریاتی ادارے کے مطابق، اس بیان سے ان اسرائیلی خاندانوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا جن کے عزیز ابھی تک غزہ کی پٹی میں یرغمال ہیں۔
ماتان انگرسٹ نامی یرغمال بنائے گئے فوجی کی والدہ، انات انگرسٹ، نے "ایکس” پلیٹ فارم پر لکھا "میرے اہل خانہ بھی اس ذاتی قربانی سے بچ نہیں سکے۔”
انھوں نے مزید لکھا "میرا بیٹا 622 دنوں سے غزہ میں قید ہے… وہ تمہاری طرف سے اسے بچانے کا منتظر ہے۔”
اسی طرح نمرود کوہن نامی یرغمال فوجی کی والدہ، ویکی کوہن، نے کہا "جناب وزیراعظم، مجھے یقین ہے کہ شادی منسوخ ہونا تکلیف دہ ہوتا ہے، لیکن میں 622 دنوں سے ایک رات بھی مکمل نیند نہیں سو سکی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ آپ ہمارے اس بھیانک خواب کا خاتمہ کریں۔”
غزہ میں 53 یرغمال
واضح رہے کہ سات اکتوبر 2023 (یعنی 622 دن) سے غزہ کی پٹی میں 53 یرغمالی قید ہیں۔
جنوبی اسرائیل میں واقع سوروکا ہسپتال کے بارے میں تل ابیب کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز اسے ایرانی میزائل سے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے۔
مزید بتایا گیا کہ یہ مرکزی عوامی اسپتال، جو جنوبی اسرائیل میں تقریباً دس لاکھ افراد کو طبی خدمت فراہم کرتا ہے، شدید نقصان کا شکار ہوا۔
دوسری جانب ایران نے اسپتال کو نشانہ بنانے کی تردید کی ہے۔ ایرانی پاسدارانِ انقلاب کا کہنا ہے کہ اسپتال کے قریب واقع اسرائیلی فوجی اور انٹیلی جنس مراکز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔