غزہ،27جون(ایجنسیز)اسرائیلی طیاروں کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری جاری ہے ۔ اسرائیلی فوج کی درندگی میں مزید درجنوں فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں۔ دوسری العربیہ اور الحدث ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پٹی میں جنگ بندی کے حوالے سے کوئی نئی تجویز نہیں موجود ہے۔
غزہ سٹی اور جبالیا پناہ گزین کیمپ پر پُرتشدد فضائی حملوں اور فائر بیلٹس کا سلسلہ جاری رہا۔ اسرائیلی فوج نے بمباری کی کارروائیاں کیں ۔ شاطئی پناہ گزین کیمپ، شجاعیہ کالونی اور غزہ سٹی کے مشرق میں التفاح محلے شامل تھے۔ یہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی جنگی جہازوں نے غزہ کے مغربی علاقوں کی طرف متعدد گولے داغے جن کے نتیجے میں پٹی کے مختلف علاقوں میں بدھ کی صبح سے لے کر اب تک 135 فلسطینیوں کی تعداد میں ہلاکتیں اور زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کی پٹی میں نٹساریم کے علاقے کے ساتھ ساتھ غزہ کے شمال مغرب میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہے جس کے نتیجے میں تین فلسطینی ہلاک اور دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
دریں اثنا ایک ویڈیو فوٹیج میں سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کی پٹی میں البریج پناہ گزین کیمپ کے شمال میں رہائشی علاقے پر بمباری کی۔ دوسری طرف حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں اسرائیلی فوج کو نشانہ بنانے کی کارروائی کی فوٹیج جاری کی ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس آپریشن میں دو اسرائیلی بکتر بند جہازوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کارروائی میں چھ اسرائیلی فوجی اور ایک افسر ہلاک اور دیگر زخمی ہوگئے۔
اسی دوران اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ غزہ کی امداد اس وقت تک معطل کر دی گئی ہے جب تک کہ فوج 48 گھنٹوں کے اندر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے "حماس کے قبضے” کو روکنے کے لیے ایک منصوبہ پیش نہیں کر دیتی۔ اس سے قبل اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ وزیر خزانہ سموٹریچ نے نیتن یاہو کو دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے غزہ کو امداد کی روانی نہ روکی تو وہ حکومت سے مستعفی ہو جائیں گے۔
کل فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی ہے کہ مغربی کنارے میں رام اللہ کے مشرق میں کفر مالک گاؤں میں تین فلسطینی جاں بحق اور آٹھ دیگر زخمی ہو گئے۔ اریحا شہر، طیبہ کے قصبے اور دیگر علاقوں میں فلسطینیوں کے گھروں اور املاک پر نئے آباد کاروں نے دھاوا بولا ہے۔آباد کاروں کا یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب اسرائیلی افواج نے الخلل کے شمال میں واقع شہر حلحول پر دھاوا بول دیا اور متعدد شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور نابلس میں بڑے پیمانے پر گرفتاری کی مہم شروع کی۔
فلسطینی نائب صدر حسین الشیخ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے تحفظ میں آباد کاروں پر تشدد اسرائیلی حکومت کا سیاسی فیصلہ ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے فوری مداخلت کرے۔ انہوں نے کہا اسرائیلی حکومت کے اقدامات خطے کو دھماکے کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ گزشتہ روز سے جاری جنگ بندی کے مذاکرات کے حوالے سے ذرائع نے العربیہ اور الحدث کو بتایا کہ غزہ میں جنگ بندی کی کوئی نئی تجویز نہیں ہے اور یہ کہ موجودہ بات چیت امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف کی تجویز پر مبنی ہے جس پر حماس کو تحفظات ہیں۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ حماس کو اسرائیلی انخلا کے نقشے اور اس کے مراحل پر تحفظات ہیں اور وہ مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ حماس کو وٹکوف کی تجویز میں انسانی امداد اور قیدیوں کی رہائی کی شقوں پر تحفظات ہیں۔ اسی تناظر میں اسرائیل کے چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو آج غزہ پر مشاورت کریں گے جس میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی پر مشتمل معاہدے تک پہنچنے کے طریقوں کی تلاش بھی شامل ہے۔ دریں اثنا اسرائیلی چینل نے تین حکومتی وزراء کے حوالے سے کہا ہے کہ غزہ کی جنگ نظریاتی تو ہے لیکن عملی نتائج حاصل نہیں کر رہی۔ وزراء نے عسکری سطح پر مزید کارروائی کرنے یا جنگ کے خاتمے اور معاہدے تک پہنچنے کی ضرورت کا عندیہ دیا ہے۔ اس سے قبل تین سینئر اسرائیلی حکام نے کہا تھا کہ تل ابیب نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر بات چیت کے لیے مذاکراتی وفد مصر یا قطر بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا۔
مذاکرات سے واقف ایک ذریعہ نے اطلاع دی ہے کہ مذاکرات فی الحال تعطل کا شکار ہیں۔ ’’ ٹروتھ سوشل ‘‘ پر ایک پوسٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے زور دے کر کہا ہے کہ امریکہ نے اسرائیل کو بچایا ہے اور اب وہی بنجمن نیتن یاہو کو بچائے گا۔ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف اپنے ملک میں چلائے جانے والے مقدمے پر بھی ناراضی کا اظہار کیا اور اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ٹرمپ نے اسرائیل میں نیتن یاہو کے مقدمے کی بنیاد کو سیاسی محرک قرار دیا ہے۔