Skip to content
ایران،27جون(ایجنسیز)ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ "اسرائیل ایرانی حملوں کے باعث تقریباً تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا تھا”۔ یہ بیان ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد خامنہ ای کا پہلا ردِعمل ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” پر اپنے پیغام میں خامنہ ای نے کہا کہ "امریکہ اس لیے جنگ میں کودا کیونکہ اسے خدشہ تھا کہ اگر وہ مداخلت نہ کرتا تو اسرائیل مکمل طور پر تباہ ہو جاتا”۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اس جنگ سے کوئی فائدہ حاصل نہیں کر سکا۔
اس سے قبل ان کے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو بیان کے اعلان کے ساتھ یہ پیغام بھی جاری کیا گیا کہ "میں آپ سب کو اسرائیل پر فتح کی مبارک باد دیتا ہوں”۔
واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بعد جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 13 جون سے شروع ہونے والے اس تنازع میں اسرائیل نے ایرانی جوہری اور عسکری مراکز پر شدید حملے کیے تھے، جس کے جواب میں ایران نے اسرائیلی اہداف پر راکٹ داغے۔ ان جھڑپوں کے دوران امریکہ نے مداخلت کرتے ہوئے فجر کے وقت ایران کے تین اہم جوہری مراکز فردو، اصفہان اور نطنز—پر فضائی حملے کیے۔
یہ جھڑپیں دونوں ملکوں کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری خفیہ کشیدگی کے بعد پہلی بار اتنے واضح طور پر کھلی جنگ کی شکل اختیار کر گئی تھیں جو بالآخر ایک متفقہ جنگ بندی پر ختم ہوئیں۔
ایرانی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 627 عام شہری ہلاک ہوئے، جب کہ ایران کے راکٹ حملوں میں اسرائیل میں 28 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔
Like this:
Like Loading...