پٹنہ:28جون(ایجنسیز) بہار نے ملک کی انتخابی تاریخ میں ایک نیا باب لکھا ہے۔ ریاست اب بھارت کی پہلی ریاست بننے جا رہی ہے جہاں شہریوں کو موبائل فون کا استعمال کرتے ہوئے گھر بیٹھے ووٹ ڈالنے کی سہولت دی جائے گی۔ ای ووٹنگ کا یہ عمل 28 جون کو ریاستی میونسپل جنرل اور ضمنی انتخابات 2025 کے دوران لاگو کیا جا رہا ہے۔
بہار ریاستی الیکشن کمیشن کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کو اپناتے ہوئے انتخابی نظام میں شفافیت، سہولت اور سیکورٹی کو بڑھایا جا رہا ہے۔ کمیشن نے کہا کہ اس ای ووٹنگ سسٹم کو متعارف کرانے کا مقصد ووٹرز کو آسانی اور محفوظ طریقے سے ووٹ کا حق فراہم کرنا ہے۔
ریاستی الیکشن کمشنر دیپک پرساد نے کہا، "ہماری کوشش یہ ہے کہ ہر ووٹر کو آزادانہ، منصفانہ، شفاف، جوابدہ اور آسان ووٹنگ کا تجربہ ملے۔ اس مقصد کے لیے ای ووٹنگ کی اختیاری سہولت شروع کی گئی ہے، جس کے تحت رجسٹرڈ ووٹر ایک موبائل ایپ کے ذریعے ووٹ ڈال سکیں گے۔
حال ہی میں، ریاستی الیکشن کمیشن نے تمام ضلعی انتخابی افسران کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ای ووٹنگ کے تکنیکی اور عملی پہلوؤں پر تفصیلی بات چیت کی۔
51,157 افراد نے الیکٹرانک طور پر ووٹ ڈالنے کے لیے اندراج کیا ہے۔ ان افراد کی اکثریت بوڑھے، جسمانی طور پر معذور، دائمی بیماریوں میں مبتلا، حاملہ اور ریاست سے باہر ملازمت کرنے والے ہیں۔ 28 جون کو، یہ رجسٹرڈ ووٹرز ایک اسمارٹ فون ایپ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے گھر کے آرام سے ووٹ ڈال سکتے ہیں۔
بہار کی متعدد بلدیات بشمول پٹنہ، مشرقی چمپارن، روہتاس، گیا، بکسر، بنکا، سرن اور سیوان، ان انتخابات کی میزبانی کریں گی۔ بکسر ضلع نے سب سے زیادہ ای ووٹنگ رجسٹریشن حاصل کی ہے۔
کمیشن کے مطابق ای ووٹنگ سے ووٹرز کی سہولت میں بہتری آئے گی جبکہ انتخابی عمل کی سیکیورٹی اور شفافیت میں بھی اضافہ ہوگا۔ اس طریقہ کار کے تحت ووٹرز کو اب لمبی لائنوں، پولنگ مقامات تک سفر یا دیگر تکالیف کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
صرف ان لوگوں کو ہی اس خصوصیت کو استعمال کرنے کی اجازت ہوگی جنہوں نے پہلے سے رجسٹریشن کرایا ہے، جسے ریاستی الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ یہ مکمل طور پر اختیاری ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ کو لاگو کر کے بہار نہ صرف اپنے ووٹروں کو عصری سکون دے رہا ہے بلکہ ایک ایسا ماڈل بھی قائم کر رہا ہے جس کی باقی قوم بھی پیروی کر سکتی ہے۔
ایجنسیوں کی شمولیت کے ساتھ
