Skip to content
تہران:28جون(ایجنسیز) امریکہ نے 22 جون کو ایران کے خلاف آپریشن مڈ نائٹ ہیمر شروع کیا۔ اس کے ذریعے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر حملے کیے گئے۔ ان حملوں کے بعد دھماکے سے جو روشنی نکلی اس سے یوں لگتا تھا جیسے صبح ہو گئی ہو۔ ایک امریکی پائلٹ نے اس حملے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اب تک کی سب سے تیز روشنی دیکھی ہے۔ اسے دیکھ کر یوں لگا جیسے صبح ہو گئی ہے۔ 14000 کلو گرام GBU-57 بم پھٹنے سے زمین کانپ اٹھی۔ فورڈو جوہری مقام خاص طور پر پہاڑوں کے اندر بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ بم حملے کے لیے استعمال کیے گئے۔
امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین جنرل ڈین کین نے کہا کہ ‘اپنے پائلٹوں کو مشن پر بھیجتے وقت ہم نے انہیں یہ نہیں بتایا کہ وہ واپس آئیں گے یا نہیں۔’ فردو ایک ایٹمی سائٹ ہے جسے ایران نے پہاڑوں کے اندر خصوصی طور پر بنایا تھا تاکہ وہ کسی بھی بیرونی حملے سے بچ سکے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ مقام بھی اسرائیلی میزائلوں کی پہنچ سے باہر تھا۔ لیکن امریکہ نے اسے خصوصی طور پر بنائے گئے بنکر بسٹر بموں سے تباہ کر دیا۔ ایران کا دعویٰ ہے کہ اس حملے میں اسے زیادہ نقصان نہیں پہنچا ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ کہہ رہا ہے کہ ایران کی جوہری سائٹ تباہ کر دی گئی ہے۔
Like this:
Like Loading...