Skip to content
ایران کا سنسنی خیز فیصلہ: ٹرمپ اور نیتن یاہو کے خلاف ’فتویٰ‘
ایران 30 جون (الہلال میڈیا): معلوم ہوا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ جنگ ختم ہو گئی ہے۔دونوں ممالک نے امریکہ کی ثالثی سے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ ایران نے اسرائیل اور امریکہ پر حملے کے بعد ان کے موقف کی شدید مذمت کی ہے۔ جنگ بندی کے باوجود، حال ہی میں ایک اور اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
ایران میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف فتویٰ جاری کر دیا گیا ہے۔ عالم دین آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے ٹرمپ اور نیتن یاہو کو دشمن قرار دیتے ہوئے یہ قدم اٹھایا۔
ایران کا سنسنی خیز فیصلہ
ناصر مکارم نے ٹرمپ اور نیتن یاہو کو شکست دینے کا مطالبہ کیا جو اسلامی جمہوریہ کی قیادت کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کو امریکہ اور اسرائیل کی حمایت سے منع کیا گیا ہے اور انہیں اپنی غلطیوں پر توبہ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہاں ایک اور بات یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ قیادت کے مخالف سمجھے جانے والے افراد کو ایرانی قانون کے تحت موت کی سزا بھی دی جا سکتی ہے۔
دریں اثناء یہ معلوم ہوا ہے کہ اسرائیل نے ایران میں تین جوہری مقامات پر حملہ کیا۔ اس کے بعد امریکہ نے بھی ان پر حملہ کیا۔ اس نے B-2 بمباروں کے ذریعے بنکر بسٹرز گرائے۔
ٹرمپ نے بھی ایک بار پھر ان حملوں کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے آسانی سے فورڈو نیوکلیئر سائٹ پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایران نے بموں کو روکنے کے انتظامات کیے تھے لیکن وہ کوششیں بے سود تھیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ فورڈو کے ساتھ تین جوہری مقامات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔
Like this:
Like Loading...