حیدرآباد، 30 جون، 2025 (ایجنسیز): تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے سنگاریڈی ضلع کے پٹن چیرو میں ایک کیمیکل فیکٹری میں ہونے والے المناک دھماکے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے، جس میں اب تک چھ مزدوروں کی جانیں گئی ہیں اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
یہ واقعہ پیر کی علی الصبح پشامیلرام انڈسٹریل ایس ای زیڈ میں سیگاچی کیمیکل فیکٹری میں پیش آیا۔ ری ایکٹر میں ہونے والے دھماکے سے بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی اور انتظامیہ کی عمارت منہدم ہو گئی جس سے کئی کارکن ملبے تلے دب گئے۔
سی ایم ریونت ریڈی نے فوری طور پر عہدیداروں کو ریسکیو کاموں میں تیزی لانے اور زخمیوں کو اعلیٰ درجے کا طبی علاج یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کے لیے تمام کوششیں کی جانی چاہئیں۔انہوں نے مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور حکومتی تعاون کا وعدہ کیا۔
نائب وزیر اعلیٰ دامودر راجہ نرسمہا جائے حادثہ پر پہنچ گئے تاکہ جاری بچاؤ اور راحت کاری کا جائزہ لیا جا سکے۔ دریں اثنا، وزیر محنت وویک وینکٹاسوامی کے جلد ہی حالات کا جائزہ لینے اور ہنگامی عملے کے ساتھ تال میل کے لیے پہنچنے کی توقع ہے۔
حکام نے تصدیق کی کہ چھ مزدور زندہ جل گئے، جب کہ 30 سے زائد افراد شدید زخمی ہوئے۔ ان میں سے 20 کا علاج چندن نگر کے سرکاری اسپتال اور 16 کا اسنا پور کے سرکاری اسپتال میں چل رہا ہے۔
دھماکے کی طاقت اتنی شدید تھی کہ اس نے فیکٹری کے بنیادی ڈھانچے کے کچھ حصے کو ملبے میں تبدیل کردیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد عمارت سے صرف چھ کارکن بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے، جس سے خدشہ ہے کہ مزید افراد ابھی بھی ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔
فائر ٹینڈرز، این ڈی آر ایف کی ٹیمیں اور مقامی پولیس بچاؤ کاموں میں سرگرم عمل ہیں۔ ملبے کو ہٹانے اور ممکنہ زندہ بچ جانے والوں کو نکالنے کے لیے بھاری مشینری کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
صنعتی تحفظ کے خدشات کا اظہار کیا گیا۔
پٹانچیرو دھماکے نے ایک بار پھر تلنگانہ کے کیمیکل مینوفیکچرنگ زونز میں صنعتی حفاظتی پروٹوکول کی طرف توجہ دلائی ہے۔ ری ایکٹر میں دھماکے کی اصل وجہ اور حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی یا نہیں اس کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔