Skip to content
امریکہ،6جولائی(ایجئنسیز)امریکی ذرائع کے مطابق ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکہ نے اسرائیل کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے یوکرین کو بعض اقسام کے اسلحے کی ترسیل معطل کر دی ہے، جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کی جنگ کے حوالے سے روسی صدر سے اظہارِ ناراضی کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ واشنگٹن کا یہ فیصلہ وسائل کی محدودیت کی بنا پر کیا گیا، کیونکہ امریکی اخبار "واشنگٹن پوسٹ” کے مطابق امریکہ کی بین الاقوامی دفاعی ذمے داریاں اب اس کی فوجی طاقت سے تجاوز کر گئی ہیں۔
اخبار نے مزید لکھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران پر حملے کا فیصلہ ان کے حمایتیوں کے لیے صدمہ تھا، کیونکہ وہ دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت کو نا مناسب سمجھتے ہیں۔ اسی طرح یوکرین کو بنیادی اقسام کے اسلحے کی ترسیل معطل کیے جانے پر بھی بعض حلقے ناراض ہو گئے ہیں۔
رپورٹ نے مزید توجہ دلائی کہ اس وقت امریکی خارجہ پالیسی میں سب سے بڑا چیلنج یہی ہے کہ دنیا بھر میں واشنگٹن کی دفاعی ذمے داریاں اس کی عسکری صلاحیت سے بڑھ گئی ہیں۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ یہی امر امریکی قیادت کو "درمیانی حل تلاش کرنے” اور مختلف "خارجہ پالیسی کی ترجیحات” کے درمیان انتخاب پر مجبور کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ وہ روسی صدر ولادی میر پوتین کے ساتھ یوکرین کی جنگ پر ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو کے بعد "بہت ناراض” ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پوتین صرف "لوگوں کی جانیں لیتے رہنا” چاہتے ہیں۔
ٹرمپ نے اپنے صدارتی طیارے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا "یہ ایک نہایت مشکل صورت حال ہے۔ میں نے آپ سے کہا تھا کہ میں صدر پوتین کے ساتھ اپنی گفتگو پر بہت ناراض ہوں۔ وہ اختتام تک جانا چاہتے ہیں، صرف لوگوں کو قتل کرتے رہنا چاہتے ہیں، اور یہ کوئی اچھی بات نہیں۔”
امریکی صدر نے واضح کیا کہ انھوں نے روسی صدر کے ساتھ پابندیوں پر بات کی، جن کے بارے میں پوتین فکرمند ہیں اور جانتے ہیں کہ وہ کسی بھی وقت عائد کی جا سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ جنوری میں ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد دونوں صدور کے درمیان اب تک پانچ بار ٹیلیفونک بات چیت ہو چکی ہے۔ادھر، امریکی صدر یوکرین میں جاری تنازع کو جلد از جلد ختم کرنے کی کوشش میں ہیں۔

Like this:
Like Loading...