Skip to content
ہاتھرس ست سنگ بھگدڑ،مفرور بابا سامنے آیا
کہا، کسی بھی مجرم کو کسی بھی صورت بخشا نہ جائے .
ہاتھرس؍علی گڑھ،6جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
ہاتھرس میں ہندومذہبی تقریب ’’ست سنگ ‘‘ کے پروگرام کے بعد بھگدڑ مچنے سے 121 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس حادثے کے بعد فرار ہونے والے بابا سورج پال عرف بھولے بابا‘ساکر وشو ہری’(بابا سورج پال) پہلی بار میڈیا کے سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے حادثے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں لوگوں کی موت پر انتہائی دکھ ہوا ہے اور کہا ہے کہ اس واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔دراصل، ہاتھرس حادثے کے بعد فرار ہونے والے بابا سورج پال کا آج صبح ایک ویڈیو سامنے آیا ہے، اور اس نے نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کی ہے۔
بابا سورج پال نے کہا کہ 2 جولائی کے واقعہ کے بعد ہم بہت پریشان ہیں۔ بابا نے کہا ہے کہ بھگوان ہمیں دکھ کے وقت پر قابو پانے کی طاقت دے۔ تمام حکومتی انتظامیہ پر اعتماد برقرار رکھیں۔ بابا نے لوگوں کو یقین دلانے کی کوشش کی اور کہا کہ جو بھی حادثہ کا سبب بنے اسے بخشا نہیں جائے گا۔مفرور بابا سورج پال، جنہوں نے ہاتھرس واقعے کے بعد پہلی بار بیان دیا، کہا کہ میں نے اپنے وکیل اے پی سنگھ کے ذریعے کمیٹی کے ارکان سے سوگوار خاندانوں اور زخمیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کی درخواست کی ہے۔
بابا نے یہ بھی کہا ہے کہ انہوں نے اپنے ساتھیوں اور کمیٹی کے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ زندگی بھر ہاتھرس حادثے کے متاثرین کی مدد کرتے رہیں گے۔قابل ذکر ہے کہ 2 جولائی بروز منگل ہاتھرس میں ایک پروگرام کے دوران بھگدڑ مچنے سے 121 لوگوں کی جان چلی گئی۔ اس معاملے میں یوپی پولیس نے بابا سورج پال کے خادموں اور ستسنگ کے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اور پولیس نے اس معاملے میں 6 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
اس کے علاوہ جمعہ کو ہی پولیس نے مرکزی ملزم دیو پرکاش مادھوکر کو بھی گرفتار کیا ہے جو حادثے کے بعد زیر زمین چلا گیا تھا۔معلومات کے مطابق یوپی پولس کے ذریعہ حادثہ کا مرکزی ملزم وید پرکاش مدھوکر پروگرام کا مرکزی منتظم تھا اور بابا سورج پال کا قریبی سمجھا جاتا تھا۔ ہاتھرس میں حادثے کے بعد بابا نے وید پرکاش مادھوکر سے کافی دیر تک بات کی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھگدڑ کے بعد وہ گھر واپس نہیں آیا اور گرفتاری کے باوجود ان کے خاندان کے دیگر افراد لاپتہ ہیں۔
وید پرکاش مدھوکر کے بارے میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وہ کبھی جونیئر انجینئر تھے لیکن بعد میں بابا سورج پال کے بہت بڑے عقیدت مند بن گئے۔ ان کا مکان سکندرا راؤ علاقہ میں داماد پورہ کالونی میں ہے۔ اتر پردیش حکومت نے ہاتھرس بھگدڑ کی تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ اس معاملے میں اب تک 90 لوگوں کے بیان ریکارڈ کیے جا چکے ہیں اور پولیس بابا سورج پال سے بھی پوچھ گچھ کر سکتی ہے، لیکن وہ ابھی تک مفرور ہے۔
Like this:
Like Loading...