Skip to content
برطانیہ،17جولائی(ایجنسیز)زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو قومی امور میں حصہ لینے اور ووٹ ڈالنے کی ترغیب دینے کے لیے، برطانوی حکومت نے ووٹنگ کی عمر میں بڑی کمی کا اعلان کیا ہے۔ برطانوی نائب وزیر اعظم انجیلا رینر نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ جمہوریت پر عوام کے گرتے ہوئے اعتماد کو ٹھیک کرنے کے لیے حقیقی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اپنے جمہوری نظام کو مزید فروغ دینے کے لیے ہم 16 سالہ نوجوانوں کو ووٹ کا حق دے رہے ہیں، جس سے اس میں ان کی شمولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس بیان کے بعد، برطانیہ آئندہ عام انتخابات سے قبل ووٹ ڈالنے کی عمر کو کم کر کے 16 سال کر دے گا۔
زیادہ سے زیادہ لوگوں کے لیے ووٹ کا حق استعمال کرنا آسان بنانے کے لیے اب شناختی کارڈ کی جگہ بنک کارڈ اور فوجی کارڈ کو ووٹر شناخت کے طور پر قبول کیا جائے گا۔ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ چونکہ 16 اور 17 سال کے نوجوان فوج میں خدمات انجام دینے کے علاوہ نجی ملازمت میں بھی کام کر رہے ہیں، اس لیے انہیں ووٹ ڈالنے کی اہلیت ہونی چاہیے۔
حکمران لیبر پارٹی نے انتخابی مہم کے دوران نوجوانوں کے لیے "زیادہ انصاف پسندی” کا وعدہ کیا تھا، اور برطانوی حکومت نے اس فیصلے کو ان اصلاحات کا حصہ قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ اسکاٹ لینڈ اور ویلز کے انتخابات میں 16 سال کے بچوں کو پہلے ہی ووٹ ڈالنے کی اجازت ہے، اس فیصلے سے پورے برطانیہ میں ووٹ ڈالنے کی عمر یکساں طور پر بڑھ جائے گی۔
Like this:
Like Loading...