Skip to content
نیو دہلی،22جولائی(ایجنسیز)ہندوستان کے نائب صدر کے طور پر جگدیپ دھنکھر کی اچانک رخصتی سے سبھی حیران رہ گئے۔ انہیں آج کے راجیہ سبھا کے مانسون اجلاس میں سرگرمی سے حصہ لیتے ہوئے دیکھا گیا، اس سے پہلے کہ شام کو خرابی صحت کی وجہ سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر کے سب کو چونکا دیا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بھی ان کے انتخاب پر حیرت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ جگدیپ دھنکھر کو اپنی صحت کا زیادہ خیال رکھنا ہوگا، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ان کے استعفیٰ کا کچھ اور مقصد تھا۔
جے رام رمیش نے سوشل میڈیا سائٹ ‘X’ پر جگدیپ دھنکھر کے استعفیٰ کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرنے کے لیے پوسٹ کیا۔ کانگریس نے بھی اس پوسٹ کو دوبارہ پوسٹ کیا ہے۔ "راجیہ سبھا کے چیئرمین اور نائب صدر کا اچانک استعفیٰ اتنا ہی غیر متوقع ہے جتنا کہ یہ ناقابل تصور ہے،” پوسٹ میں کہا گیا ہے۔ کئی دیگر ممبران پارلیمنٹ موجود تھے، اور میں نے شام 7:30 بجے فون پر ان سے بات کی۔ آج رات میں شام 5 بجے تک اس کے ساتھ رہا۔
اس پوسٹ میں، جے رام رمیش نے آگے کہا کہ جگدیپ دھنکھر کو اپنی صحت کو یقینی طور پر ترجیح دینی چاہیے۔ تاہم یہ بات بھی عیاں ہے کہ ان کا استعفیٰ پہلی سوچ سے کہیں زیادہ غیر متوقع تھا۔ لیکن اب قیاس کا وقت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کہا، "جگدیپ دھنکھر نے اپوزیشن اور حکومت دونوں کا مذاق اڑایا ہے۔” وہ گزشتہ روز عدلیہ کے حوالے سے کچھ اہم اعلان کرنے والے تھے اور انہوں نے دوپہر ایک بجے بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس طلب کیا تھا۔
پوسٹ کے آخر میں جئے رام رمیش نے لکھا ہے ’’ہم ان کی بہتر صحت کی دعا کرتے ہیں، اور ان سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلے پر از سر نو غور کریں۔ ہم وزیر اعظم سے بھی امید کرتے ہیں کہ وہ جگدیپ دھنکھڑ کو اپنا من بدلنے کے لیے راضی کریں۔ یہ ملک کے مفاد میں ہوگا۔ خاص طور سے کسان طبقہ کے لیے یہ ایک بڑی راحت ہوگی۔‘‘ کانگریس لیڈر راشد دلوی نے بھی جگدیپ دھنکھڑ کے استعفیٰ کو حیرت انگیز قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا ہے کہ ’’جگدیپ دھنکھڑ نے صحت کی بنیاد پر استعفیٰ نہیں دیا ہے، کوئی بڑی بات ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ اس کے پیچھے ضرور کوئی دباؤ ہے، اور اس کی حقیقت جاننے کے لیے کچھ وقت گزرنے کا انتظار کرنا پڑے گا۔
Like this:
Like Loading...