انل امبانی کی کمپنیوں پر ای ڈی کے چھاپے کے بعد ریلائنس انفرا اور پاور کے حصص لوئر سرکٹ پر آگئے
ممبئی، 15 جولائی۔
(پی ایس آئی)
ریلائنس انفراسٹرکچر اور ریلائنس پاور کے حصص جمعہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے صنعتکار انیل امبانی سے منسلک کمپنیوں پر چھاپے کے بعد کم سرکٹ کو مارے، جس کی وجہ سے دونوں کمپنیوں کے حصص دن بھر میں 5-5 فیصد تک گر گئے۔ ای ڈی کی کارروائی شروع ہونے کے بعد، سرمایہ کار دونوں کمپنیوں میں مسلسل فروخت کر رہے ہیں اور پچھلے دو تجارتی سیشنوں میں حصص میں 10 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔
ای ڈی نے 3,000 کروڑ روپے کے یس بینک قرض گھوٹالہ معاملے میں انل امبانی کی قیادت والی ریلائنس گروپ کے 35 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ ریلائنس پاور اور ریلائنس انفراسٹرکچر دونوں نے تحقیقات سے خود کو دور کرتے ہوئے بیانات جاری کیے ہیں اور کہا ہے کہ ای ڈی کی کارروائی بنیادی طور پر ریلائنس کمیونیکیشنز اور ریلائنس ہوم فائنانس سے متعلق ہے۔ یہ دونوں کمپنیاں اب ان کے ساتھ کسی بھی طرح سے وابستہ نہیں ہیں۔
دن کے کاروبار کے دوران، ریلائنس پاور کے حصص 5 فیصد کے نچلے سرکٹ کے ساتھ 56.72 روپے تک گر گئے۔ اسی وقت، ریلائنس انفراسٹرکچر کا اسٹاک بھی 5 فیصد کے نچلے سرکٹ کے ساتھ 341.85 روپے پر تھا۔ ذرائع کے مطابق، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی طرف سے درج ایف آئی آر کے بعد، ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت انل امبانی کی قیادت والے ریلائنس گروپ کے ذریعہ منی لانڈرنگ کے جرم کی جانچ شروع کردی ہے۔
ای ڈی کی ابتدائی تحقیقات میں بینکوں، شیئر ہولڈرز، سرمایہ کاروں اور دیگر عوامی اداروں کو دھوکہ دے کر عوام کے پیسے کو ہٹانے / ضائع کرنے کی ایک اچھی طرح سے منصوبہ بند اور سوچی سمجھی اسکیم کا انکشاف ہوا ہے۔ نیز، یس بینک لمیٹڈ کے پروموٹر سمیت بینک حکام کو رشوت دینے کا جرم بھی زیر تفتیش ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں یس بینک سے (2017 سے 2019 تک) تقریباً 3,000 کروڑ روپے کے غیر قانونی قرض کا انکشاف ہوا ہے۔ ای ڈی کو پتہ چلا ہے کہ قرض کی منظوری سے ٹھیک پہلے یس بینک کے پروموٹرز کو رقم دی گئی تھی۔ ایجنسی رشوت اور قرض کے اس گٹھ جوڑ کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔