Skip to content
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ کابینہ کا اجلاس اسی ہفتے کے آخر میں منعقد ہو گا تاکہ غزہ پر جنگ کے آئندہ مرحلے سے متعلق فیصلہ کیا جا سکے۔
نیتن یاہو نے پیر کو حکومتی ہفتہ وار اجلاس کی ابتدا میں کہا "میں کابینہ کا ایک اجلاس اسی ہفتے کے آخر میں بلاؤں گا تاکہ فوج کو جنگ کے ان تین مقاصد کے حصول کے لیے ہدایات دی جا سکیں جو ہم نے طے کیے ہیں … دشمن کو شکست دینا، اپنے قیدیوں کو آزاد کرانا اور یہ یقینی بنانا کہ غزہ آئندہ اسرائیل کے لیے خطرہ نہ بنے”۔
انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا "ہمیں اپنے تمام جنگی اہداف کے حصول کے لیے متحد ہو کر لڑنا ہوگا۔”
اسرائیلی وزیر اعظم نے سکیورٹی کابینہ کے اس اجلاس کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔
یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب فلسطینی محکمہ شہری دفاع نے پیر کو بتایا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں کم از کم 19 فلسطینی جاں بحق ہو گئے، جن میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو امدادی مراکز کے قریب تھے۔
محکمہ کے ترجمان محمود بصل نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اسرائیلی حملے میں وسطی غزہ میں "صلاح الدین روڈ پر امداد کی تقسیم کے مرکز کے قریب شہریوں کے اجتماع کو” نشانہ بنایا گیا، جہاں سے آٹھ لاشیں اور 55 سے زائد زخمیوں کو منتقل کیا گیا۔
لاشوں اور زخمیوں کو وادی غزہ پل کے قریب النصیرات کیمپ کے "العودہ” اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں بعض زخمیوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
بصل کے مطابق جنوبی شہر رفح کے علاقے المواصی میں ایک خاتون اسرائیلی فائرنگ سے جاں بحق ہوئی۔
دیر البلح میں ایک فضائی حملے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں تین افراد، جن میں دو بچے بھی شامل تھے، موت کا شکار ہو گئے۔
غزہ شہر کے محلے الشجاعیہ میں ایک اسرائیلی ڈرون حملے میں چار افراد جاں بحق ہو گئے، جب کہ شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیا میں اسی نوعیت کے ایک اور حملے میں دو افراد جان سے چلے گئے۔ لاشوں اور متعدد زخمیوں کو پرانے غزہ شہر کے "المعمدانی” ہسپتال منتقل کیا گیا۔
خان یونس کے جنوب مغربی علاقے الطینہ میں بھی امداد کے منتظر افراد پر ڈرون حملے میں ایک خاتون جاں بحق ہوئی۔
دوسری جانب، غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھوک اور غذائی قلت کی وجہ سے مزید 5 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں تمام بالغ افراد تھے۔
وزارت کے مطابق بھوک اور غذائی قلت سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 180ہو گئی ہے، جن میں 93 بچے شامل ہیں۔
Like this:
Like Loading...