Skip to content
فلسطین5اگسٹ(ایجنسیز)فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ ‘القسام بریگیڈز’ کے ترجمان نے کہا ہے کہ تنظیم اس بات کے لیے تیار ہے کہ وہ ریڈ کراس کی امداد غزہ میں موجود قیدیوں تک پہنچا دے، بشرطیکہ اسرائیل مستقل طور پر انسانی راہ داریاں کھول دے اور قیدیوں کو امدادی پیکج پہنچاتے وقت ہر قسم کی فضائی پروازیں بند کر دے۔
ترجمان نے اتوار کے روز مزید کہا کہ القسام بریگیڈز قیدیوں کو دانستہ طور پر بھوکا رکھنے کی پالیسی نہیں اپناتی۔
ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے بتایا ہے کہ انھوں نے اسرائیل اور مقبوضہ علاقوں میں ریڈ کراس مشن کے سربراہ جولیان لیریسون سے بات کی ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ غزہ میں قیدیوں کو خوراک اور طبی امداد فراہم کرنے میں شرکت کریں۔
نیتن یاہو کے مطابق انھوں نے بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی سے کہا ہے کہ وہ غزہ میں موجود قیدیوں کی رہائی کے لیے بھی مداخلت کرے … یہ مطالبہ انسانی بنیادوں پر کیا جا رہا ہے۔
اتوار کے روز نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے خطے میں ریڈ کراس مشن کے سربراہ سے بات کی اور ان سے کہا کہ وہ ہمارے یرغمالیوں کو خوراک مہیا کرنے اور ان کو فوری طبی نگہداشت فراہم کرنے میں تعاون کریں۔
نیتن یاہو نے لیریسون سے یہ بھی کہا کہ حماس کی بھوکا رکھنے والی جھوٹ پر مبنی مہم عالمی سطح پر اثر ڈال رہی ہے، حالانکہ منظم طور پر بھوکا رکھنے کی پالیسی کا نشانہ ہمارے یرغمالی ہیں، جنھیں جسمانی اور ذہنی تشدد کا سامنا ہے، دنیا ان ہول ناک مناظر کے سامنے خاموش نہیں رہ سکتی۔
ادھر القسام بریگیڈز نے تین زبانوں (عربی، عبرانی اور انگریزی) میں ایک وڈیو جاری کی ہے، جس میں اسرائیلی قیدی آفیطار ڈیوڈ کو انتہائی کمزور حالت میں دکھایا گیا ہے، جس کے جسم کی ہڈیاں نمایاں ہو چکی ہیں اور یہ حالت مبینہ طور پر خوراک کی کمی کے باعث ہوئی ہے۔
وڈیو میں حماس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ قیدی وہی کھاتے ہیں جو ہم کھاتے ہیں۔
Like this:
Like Loading...