Skip to content
غزہ ،5اگسٹ(ایجنسیز)فلسطینی وزارتِ خارجہ نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت "اپنی ذمہ داریاں سنبھالے” اور غزہ کی پٹی میں جاری "نسل کشی” روکنے کے لیے "فوری جنگ بندی” نافذ کرے۔
ایکس پر ایک بیان میں وزارت نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ "فلسطینی لوگوں کے خلاف نسل کشی، نقلِ مکانی اور الحاق کے جرائم کو روکے” اور اقوامِ متحدہ کی حالیہ کانفرنس کے نتائج نافذ کرے جس میں جاری تنازعہ ختم کرنے کے لیے دو ریاستی حل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
غزہ جنگ میں اب تک کم از کم 60,839 افراد ہلاک اور 149,588 زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارتِ خارجہ نے خبردار کیا کہ غزہ کی پٹی میں بیس لاکھ سے زیادہ فلسطینی "مضبوطی سے بند موت کے ایک کنوئیں میں رہ رہے ہیں جہاں وہ قتل، فاقے، پانی کی کمی، ادویات اور علاج اور تمام بنیادی انسانی حقوق سے محرومی جھیل رہے ہیں۔”
فاقوں نے غزہ کی محصور پٹی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جو ماہرین کے مطابق قحط کے دہانے پر ہے۔ امریکی حمایت یافتہ جی ایچ ایف مراکز میں امداد حاصل کرنے کی شدت سے کوشش کرتے ہوئے کئی فلسطینی اسرائیلی افواج کے ہاتھوں ہلاک ہو چکے ہیں۔
فلسطینی وزارتِ خارجہ نے سلامتی کونسل کے بعض ارکان کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے چند ممالک پر الزام لگایا کہ وہ "مختلف سیاسی ایجنڈوں اور مفادات کی تکمیل کے لیے جنگ کو دانستہ طول” دے رہے ہیں۔
وزارت نے یہ بھی کہا "اسرائیلی محاصرے اور بجلی کی بندش توڑنے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا غزہ کا دورہ کرنا ضروری ہے۔” نیز کہا ہے کہ جنگ بندی کے نفاذ میں تاخیر سے صرف "ہمارے لوگوں کی جبری نقلِ مکانی کے منصوبے” کو ہی فائدہ ہو گا۔
Like this:
Like Loading...