Skip to content
سپریم کورٹ کے ذریعے اوقاف کے سلسلے میں عبوری حکم نامہ انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتا اور مزید تشویش مستقبل کے اندیشوں کا باعث ہے۔ وحدت اسلامی ہند
جالنہ 15/ ستمبر 2025( بذریعہ لیاقت علی خان یاسر جالنوی ضلع نامۂ نگار جالنہ)
وحدت اسلامی ہند کی مرکزی شوری کے اجلاس، منعقدہ دہلی، بتاریخ 12 تا 14 ستمبر 2025 کے دوران ملک ملت اور دیگر انسانی مسائل پر غور و خوض کے بعد درج ذیل قرارداد منظور کی گئی۔
1) اوقاف:
یہ اجلاس اوقاف کے تحفظ کے بارے میں اپنے موقف کا یہ اعادہ کرتا ہے کہ ان کا نظم و انصرام اسلامی اصولوں کے مطابق ہونا چاہیے اور ان پر حکومتی یا غیر حکومتی اداروں کے ذریعے تمام ناجائز قبضے ختم کیے جائیں۔ سپریم کورٹ کے ذریعے اوقاف کے سلسلے میں عبوری حکم نامہ انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتا اور مزید تشویش مستقبل کے اندیشوں کا باعث ہے ۔
2) فلسطین :
یہ اجلاس اسرائیل کے ذریعے فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردانہ اور نسل کشی کے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ یہ دہشت گردی و جارحیت فوری طور پر روکی جائے۔ یہ اجلاس اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ اسرائیل، تمام مقبوضہ علاقوں سے فوری طور پر بے دخل ہو جائے اور فلسطونیوں کی وہاں باز آبادکاری میں سہولت پیدا کی جائے۔ فلسطینیوں کو بنیادی انسانی ضرورتوں کی اشیاء کی فراہمی میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔ دنیا کے عام انصاف پسند اور جمہوریت نواز لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ اس موقع سے اسرائیل سے تمام سفارتی و تجارتی تعلقات منقطع کریں۔ اور فوری جنگ بندی کو ممکن بنائیں۔
3) بلڈوزر کاروائیاں:
یہ اجلاس، سپریم کورٹ کے ذریعے پابندیوں کے باوجود بلڈوزر کاروائیوں پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔
3) مذہب کے رد و قبول کے خلاف متعصبانہ دباؤ:
یہ اجلاس ملک میں قبول و رد مذہب کے خلاف قوانین پر متعصبانہ عمل درامد کی شدید الفاظ مذمت کرتا ہے۔ نتیجتا عوام میں خوف و حراس اور نفرت کا ماحول فروغ پذیر ہو رہا ہے۔ مذہب کا رد و قبول کسی بھی فرد کا ازادانہ بنیادی انسانی حق ہے ۔
4) فنڈ پالیسی:
وحدت اسلامی ہند اس اجلاس کے ذریعے اپنے اس موقف کا اعادہ کرتی ہے کہ تنظیمی ضروریات کے لیے انہی لوگوں سے تعاون لیا جائے جن کے ذرائع امدنی حلال و پاکیزہ ہوں گے لیکن بیرون ملک کسی حکومتی یا غیر حکومتی ادارے یا افراد سے کسی بھی طرح کا مالی تعاون قبول نہیں کیا جائے گا۔
5) مذہبی فرقہ واریت کے خلاف:
وحدت اسلامی ہند کا یہ اجلاس ملک میں فروغ پذیر مذہبی فرقہ واریت پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ باہمی رواداری اور نیکی و بھلائی کے کاموں میں تعاون کے لیے لوگوں سے اپیل کرتا ہے اور بالخصوص مسلمانوں سے یہ اپیل کرتا ہے کہ غیر مسلموں کے ساتھ انصاف پر مبنی غیر تعصبانہ رویہ ہمیشہ سے ہی ان کا شعار رہا ہے۔ ہمارے رسول ﷺ کی ذریعے ہم کو یہی تعلیم دی گئی ہے۔
6) اس ملک میں مسلمانوں کا فریضہ:
یہ اجلاس عام مسلمانوں سے اپیل کرتا ہے کہ تمام فرقہ بندیوں کو ختم کر کے متحد ہو کر اس ملک میں امن و انصاف فروغ اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے فریضہ کی انجام دہی میں اپنا بہترین کردار پیش کریں۔ اس طرح کی معلومات ایک پریس ریلیز کی معرفت معتمد عمومی وحدت اسلامی ہند ڈاکٹر انیس احمد نے دی ۔
Like this:
Like Loading...