Skip to content
پڑھنے کے بجائے لوگ سیل فون دیکھنے میں مصروف -کتابوں کےمطالعہ کی عادت ڈالیں
ھدی بک ڈپو کا اسلامک بک فیئر -مولانا خالد سیف اللہ رحمانی, بیرسٹر اسد الدین اویسی،جناب ملک معتصم خان، مولانا جعفر پاشاہ اور دوسروں کا خطاب
حیدرآباد یکم اکتوبر (پریس نوٹ) صدر کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ یوں تو علم کے کئی ذرائع ہیں دیکھ کر اور سن کر بھی علم حاصل کیا جا سکتا ہے لیکن قرآن نے علم کی اہمیت کو قلم کے ذریعہ واضح کیا ہے کتابوں سے بالخصوص دینی کتابوں سے ہمارا گہرا تعلق ہونا ضروری ہے کتابوں ہی سے علم کی گہرائی حاصل ہوتی ہے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہدی بک ڈسٹری بیوٹر پرانی حویلی حیدرآباد کی جانب سے منعقدہ بک فیئر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا یہ بک فیئر یکم تا5- اکتوبر روزانہ صبح 11 تا 9 بجے شب ھدی بک ڈپو پرانی حویلی( رو برو مسجد یکخانہ)پر رہے گا مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مذہبی کتاب پر لوگوں نے اتنا قلم نہیں اٹھایا جتنا قرآن کریم اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات مبارکہ پر لکھا گیا ہے مولانا نے کہا کہ ہم محبت کا اظہار تو کرتے ہیں لیکن محبت کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے آج کے دور میں کتابوں سے دوری ختم ہوتی جا رہی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ دینی اور مثبت معلوماتی کتابیں ذہنوں کو جوڑتی ہیں انہوں نے بک فیر کے ذمہ داران جناب محمد اظہر الدین اور جناب عبدالباسط شکیل کو مشورہ دیا کہ یہ بک فیر اسکولی اور کالج کے علاوہ مدرسوں کی سطح پر بھی منعقد کیے جائیں کیونکہ ھدی بک ڈپو بہترین معلوماتی اور اسلامی کتب فراہم کرنے کا بہت بڑا ذریعہ ہے
انہوں نے کہا کہ یہاں کی کتابیں ملک بھر میں ہی نہیں بلکہ بڑے پیمانے پر مقبولیت کا درجہ رکھتی ہیں کئی علماء کرام اور مشہور سیاستداں اور دیگر اہل علم اس بک ڈیو سے کافی استفادہ کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ اردو سے تعلق کمزور ہونے کی وجہ سے نئی نسل میں اردو کی کتابیں پڑھنے کا ذوق ختم ہوتا جا رہا ہے جبکہ اسلامی کتب کا ایک بہت بڑا ذخیرہ اردو زبان میں موجود ہے انہوں نے مشورہ دیا کہ اردو زبان کے فروع کے لیے اپنے بچوں کو اور تمام گھر والوں کو آمادہ کریں صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے عوام بالخصوص نوجوانوں کو مطالعہ کی ترغیب دلاتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں سبھی” پڑھنے کے بجائے فون دیکھنے میں مصروف ہو گئے ہیں فون کی وجہ سے بچوں اور والدین میں پڑھنے کی عادت ختم ہوتی جا رہی ہے” اگر ہم دینی کتابیں پڑھنے کی عادت ڈالیں اور لوگوں کو بھی اس کی ترغیب دلائیں تو ہمیں دین سے کافی رغبت پیدا ہوگی اور اسلامی معلومات میں بھی کافی اضافہ ہوگا بیرسٹر اسد الدین اویسی نے کہا کہ قرطبہ میں 70 لائبریری تھے
اوراس وقت کے خلیفہ کے پاس اس کی اپنی ذاتی لائبریری میں ساڑھے چار لاکھ کتابیں موجود تھیں جبکہ فرانس میں صرف 4 ہزار کتابیں موجود تھیں بیرسٹر اسد الدین اویسی نے کہا کہ علم میں اضافہ اور مثبت سوچ و فکر پیدا کرنے کے لیے مطالعہ بے حد ضروری ہے انہوں نے کہا کہ ہم کتابوں کو اپنا دوست بنائیں روزانہ دینی کتابیں پڑھیں انہوں نے کہا کہ امریکہ کے تھامس جیفرسن نے کہا تھا کہ میں کتابوں کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا آج ہمارا کیا حال ہے ہم غور کریں انہوں نے ہدی بک ڈپو کے ذمہ داروں کو 25 سالہ سفر کی کامیابی پر جناب محمد اظہر الدین اور جناب عبدالباسط شکیل کو دلی مبارکباد دی اور کہا کہ ان حضرات نےصرف کتابوں کی فروخت کے لیے اپنے آپ کو وقف نہیں کیا ہے بلکہ دین کی بھی بہت بڑی خدمت انجام دی جا رہی ہے جناب ملک معتصم خان نائب امیر جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ بغداد، سمر قند، اندلس یہ کتابوں کے بہت بڑے علمی مراکز تھے ان ممالک نے فلسفہ اور حکمت کے میدان میں ہماری کافی رہبری اور رہنمائی کی ہے انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال اور مولانا ابو الاعلی مودودی کی علمی کاوشوں میں قلم و کتاب کا بہت بڑا دخل رہا ہے ان عظیم مفکرین نے ہراعتبار سے ملت کی کافی رہبری کی ہے جناب ملک معتصم خان نے کہا کہ بہترین کتاب ہی مثبت سوچ پیدا کرتی ہے
انہوں نے اسلامی ادب کو اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ انسانیت کی فلاح و بہبود اسی میں ہے انہوں نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا کے بہت زیادہ عام ہونے کے باوجود بھی کئی کتابیں لکھی جا رہی ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ مطالعے کو عام کیا جائے اور لوگوں میں مطالعہ کا ذوق پیدا کیا جائے جناب سید عبدالباسط شکیل مینجنگ پارٹنر ہدی بک ڈپو نے خیر مقدمی کلمات ادا کیے اور کہا کہ ہم نے کتابوں کی دینی وہ علمی اور مثبت سوچ و فکر کی کتب کی فروخت کے 25 سال مکمل کیے ہیں انہوں نے تمام معزز علماء کرام اور سامعین کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ سوشل میڈیا سے مطالعے کے ذوق میں کافی کمی آئی ہے لیکن پھر بھی کتابوں کی فروخت کامعاملہ حوصلہ افزا ہے انہوں نے کہا کہ بک فیر کا مقصد نئی نسل کو کتابوں سے جوڑنا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں شایقین کتب کا حوصلہ افزا رد عمل حاصل ہو رہا ہے بک فیئر کا آغاز مولاناقاری محمد عبدالباری کی قرات کلام پاک سے ہوا جناب محمد حسام الدین متین نے کاروائی چلائی
مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ امیر امارت ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھرا پردیش نے بک فیئر منعقد کرنے پر ذمہ داروں کو مبارکباد دی اور کہا کہ اردو والوں کے گھروں سے ہی اردو رخصت ہو رہی ہے موبائل فون اگرچہ کے موجودہ دور میں ایک ضرورت اور فائدے کی چیز ہے لیکن اس کے باوجود مطالعہ بڑی ہی اہمیت رکھتا ہے انہوں نے مشورہ دیا کہ کتابیں خرید کر پڑھیں بچوں کو اردو مدارس میں شریک کرائیں انہوں نے بک فیئر کے ذمہ داروں کو مبارکباد دی اور اردو والوں کو مشورہ دیا کہ اس بک فیرسے زیادہ سے زیادہ استفادہ کریں مولانا جعفر پاشاہ نے نے کہا کہ جب بھی ہمیں کوئی اہم معلوماتی اور دینی کتب کی ضرورت ہوتی ہے ہم فوری طور پرہدی بک ڈپو سےاپنی ضرورت کو رجوع کرتے ہیں اور الحمدللہ ہمیں وہ کتاب فوری طور پر مل بھی جاتی ہے مولانا حافظ احسن بن محمد الحمومی خطیب شاہی مسجد باغ عام نے کہا کہ کسی شہر کے علمی اور تہذیبی ماحول کا پتہ چلانے کے لیے کتابیں ہی آئینہ دار ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ امت, اخلاقی اعتبار سے کتنی ہی زوال پذیر کیوں نہ ہو لیکن اس کے پاس اگر کتابیں اور مطالعہ ہو تو پھر اس کی فلاح و نجات ممکن ہے انہوں نے نوجوانوں اور سرپرستوں کو مطالعہ کا ذوق پیدا کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ کتابوں کی دکانیں صرف دکان نہیں ہوتیں بلکہ یہ ہمارے تہذیب و تمدن کی بھی عکاسی کرتی ہیں انہوں نے سرپرستوں کو مشورہ دیا کہ اپنے بچوں کو کتابیں خریدنے کا مشورہ دیں اور ان میں کتابوں سے ذوق پیدا کریں
مولانا حافظ احسن بن محمد الحمومی نے مزید کہا کہ اسلامی صنعتوں کو برباد کرتے وقت جو سب سے بڑا کام کیا گیا وہ کتب خانوں کو جلانے کا کام کیا گیا کیونکہ مخالفین کو معلوم تھا کہ اگر کتابیں جلا دی جائیں گی تو پھر لوگ اپنے مذہب سے دور ہو جائیں گے انہوں نے کہا کہ آج کتابوں کا ایک بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے لیکن فی الوقت کتب خانے قارین سے خالی ہیں مطالعے کا ذوق ہوگا تو پھر کتب خانے آباد ہو سکتے ہیں مولانا غیاث احمد رشادی صدر صفا بیت المال انڈیا نے کہا کہ اسلامی کتابیں تہذیب اور ہمارے شہر کا حصہ ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے120 کتابیں تصنیف کی ہیں ان کتابوں کی اشاعت کن دشوار کن مراحل سے گزرتی ہیں اس سے وہ بخوبی واقف ہیں اور پھر ان کے بعد کتابوں کی فروخت بھی بہت بڑا مسئلہ ہوتی ہے انہوں نے ھدی بک ڈپو کے ذمہ داران جناب عبدالباسط شکیل اور جناب محمد اظہر الدین کو مبارکباد دی کہ وہ یہ کام بڑے ہی خوش اسلوبی سے انجام دے رہے ہیں مولانا شفیق عالم جامعی صدر جمعیت اہل حدیث حیدرآباد نے کہا کہ ھدی بک ڈپو بڑی ہی قدر و منزلت کی جگہ ہے کیونکہ یہاں پر اسلامی کتابوں کا بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے
انہوں نے کہا کہ احادیث اور دیگر اسلامی احکام سے متعلق شعور ہمیں کتابوں کے مطالعہ سے ہی حاصل ہو سکتا ہے ہر چیز گوگل سے حاصل نہ کریں بلکہ کتابوں کی طرف رجوع ہوں کتابیں مستند ہوتی ہیں جناب محمد اظہر الدین پارٹنرہدی بکڈپو وامیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نے تمام علماء کرام اور دیگر معززین و شرکائے تقریب کا خیر مقدم کیا اور انتظامات کی نگرانی کی مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صدر کل ہند مسلم پرسنل لابورڈ نے جناب اشفاق حسین نعیم کو ہدی بک ڈپوکی جانب سےخوبصورت یادگاری مومنٹو اور شال پیش کی تقریب میں جناب میر ذوالفقار علی رکن اسمبلی مجلس حلقہ چار مینا ر،جناب سید احمد پاشاہ قادری معتمد عمومی مجلس وسابق رکن اسمبلی، جناب مرزا ریاض الحسن آفندی رکن قانون ساز کونسل ،جناب سہیل قادری کارپوریٹر ،جناب علمدار شہریار والا جاہی کارپوریٹر،جناب ایم اے ماجد سابق رکن پریس کونسل آف انڈیا،جناب اطہر معین اسوسی ایٹ ایڈیٹر روزنامہ منصف،مولانا عمر عابدین،مولانا مفتی انوار احمد قادری شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ ،مولانا عبدالسلام قاسمی ( ممبئی )،
مولانا حامد محمد خان،ڈاکٹر سید فاضل حسین پرویز ،جناب سید خالد شہباز ،ڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد ،مولانا ڈاکٹر محمد سراج الرحمن نقشبندی ،جناب محمد حسام الدین ریاض،جناب شیخ ابراہیم صدر اردو اکیڈمی جدہ حیدرآباد چیاپٹر،ڈاکٹر عابد معز،جناب محمد نجم الدین فاروقی عرف ظفر فاروقی ،جناب خالد بصیر،جناب حامد حسین جعفری،جناب محمد علیم الدین المعروف علیم اسٹائل،جناب اعظم بیگ ،جناب محمد صدیق،جناب خالد با وزیر،جناب ایم اے عزیز سابق کارپوریٹر،جناب محمد عبدالسلام رفیق اور دیگر معززین نے شرکت کی بعد ازاں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ،بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی،جناب ملک معتصم خان،مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ،مولانا حافظ احسن بن محمد الحمومی،مولانا غیاث احمد رشادی،
مولانا شفیق عالم جامعی اور دیگر علمائے کرام و دیگر معززین کو جناب محمد اظہر الدین اور جناب عبدالباسط شکیل نے بک فیئر کا مشاہدہ کرایا تمام ہی علماء و قائدین نے اردو والوں سے خواہش کی کہ اس بک فیئر سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کریں خود بھی آئیں اور اپنے احباب اور بچوں کو بھی دینی کتب کے اس بڑے ذخیرو سے نہ صرف واقف ہوں بلکہ یہاں سے خریداری بھی کریں جناب محمد حسام الدین متین کے شکریہ پر اس یادگار تقریب کا اختتام عمل میں آیا بک فیئر 5- اکتوبر تک جاری رہے گا جناب محمد ذاکر حسین جناب وقار احمد اور دوسروں نے انتظامات میں حصہ لیا
Like this:
Like Loading...