Skip to content
امریکہ،2ستمبر(ایجنسیز)حماس تنظیم اب بھی فلسطینی مزاحمتی گروپوں اور ثالثوں کے ساتھ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی منصوبے پر مشاورت کر رہی ہے۔ یہ بات فلسطینی ذرائع نے جمعرات کو العربیہ نیوز چینل کو بتائی۔
ذرائع کے مطابق مختلف فلسطینی گروپوں نے اس منصوبے کی بعض مبہم شقوں پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور ان پر اپنی آرا بھی پیش کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عرب رہنماؤں کو پیش کی گئی منصوبے کی کاپی اور گروہوں کو موصول ہونے والی کاپی میں فرق ہے۔ گروپوں نے واضح کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے ٹھوس ضمانتیں چاہتے ہیں اور قیدیوں کے تبادلے کو اسرائیلی افواج کے غزہ سے انخلا کے شیڈول سے جوڑنے پر زور دے رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ فلسطینی گروپوں کا مطالبہ ہے کہ انخلا کا واضح ٹائم فریم دیا جائے تاکہ لبنان جیسا تجربہ دوبارہ نہ دہرایا جائے۔
اسی دوران غزہ میں اسرائیلی بم باری کا سلسلہ جاری ہے۔ فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں 75 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں، جب کہ نقل مکانی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج مختلف محلوں میں گھروں اور رہائشی بلاکوں کو تباہ کرنے کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ جنوبی غزہ میں اسرائیلی طیاروں نے خان یونس کے مغرب میں المواصی کے علاقے میں ایک خیمے کو نشانہ بنایا جس میں بے گھر افراد مقیم تھے۔ حملے میں کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے۔ اس کے ساتھ ہی شہر کے مشرقی علاقوں پر توپ خانے سے مسلسل گولہ باری بھی جاری رہی۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیفٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے پیش کردہ غزہ جنگ بندی منصوبے پر اس وقت "حساس نوعیت کی بات چیت” جاری ہے۔ انھوں نے بتایا کہ فی الحال کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا جائے گا اور یہ معاملہ خصوصی ایلچی اسٹیو ویٹکوف اور خود صدر ٹرمپ کے زیر غور ہے۔
یہ جنگ اُس وقت شروع ہوئی تھی جب حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر ایک غیر معمولی حملہ کیا۔ اس میں 1,219 افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی (اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق)۔ اس کے جواب میں اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں اب تک غزہ کی پٹی میں 66 ہزار سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔ یہ معلومات مقامی صحت حکام کے اعداد و شمار سے حاصل ہوئی ہیں۔
Like this:
Like Loading...