Skip to content
استنبول اور یورپ بھر میں عالمی صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کے خلاف احتجاج
اسرائیل کا غزہ فلوٹیلا پر حملہ ‘دہشت گردانہ کارروائی’: ترک وزارت خارجہ
ترکیہ،2اکٹوبر(ایجنسیز)
ترکیہ کے شہر استنبول میں سینکڑوں افراد نے امریکی قونصل خانے کے باہر جمع ہو کر غزہ کی جانب عازمِ سفر "گلوبل صمود فلوٹیلا” پر اسرائیلی حملے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
ٹی آر ٹی ورلڈ کی موقع سے جاری کردہ خبر کے مطابق مظاہرین نے نعرے لگائے، غزہ کے فلسطینیوں کے لیے دعا کی اور بین الاقوامی برادری سے اس واقعے کو نسل کشی قرار دے کر اس کے خلاف آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی طرح کے احتجاجی مظاہرے یورپ کے مختلف شہروں میں بھی دیکھے گئے ہیں۔
روم میں، طلباء اور مقامی یونین اراکین سمیت، سینکڑوں مظاہرین ‘پیازا دی چنکوچینٹو ‘میں ٹرمنی اسٹیشن کے سامنے جمع ہوئے۔ مظاہرین نے ٹریفک بلاک کر دی اور ‘فلوٹیلا اور فلسطین کے لیے سب کچھ روک دو” کے نعرے لگائے۔
پولیس نے میٹرو اسٹیشن بند کر دیئے اور ٹرمنی اسٹیشن تک پہنچنے کے راستے بھی بند کر دیئے۔ احتجاجی مظاہرے کے منتظمین نے کہا ہے کہ تقریباً 1,000 مظاہرین پیازا باربرینی کی طرف مارچ کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اطالوی مزدور یونینوں،’ یونین سینڈاکالے دی باسے (USB)’ اور ‘کنفیڈریشن جنرل اطالیانا دیل لاوورو (CGIL)’، نے اس واقعے کے ردعمل میں 3 اکتوبر کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
بارسلونا میں، سینکڑوں افراد نے غزہ کے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور اسرائیلی قونصل خانے کے باہر جمع ہو کر صمود فلوٹیلا میں مداخلت کی مذمت کی ہے۔
اسی طرح کے مظاہرے برلن میں بھی ہوئے، جہاں درجنوں افراد سینٹرل اسٹیشن پر جمع ہوئے۔ برسلز میں مظاہرین نے پلیس دی بورس سے بیلجیئم کی وزارت خارجہ تک مارچ کی۔ لندن میں بھی سرگرم کارکنوں نے جمعرات کو احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
فلوٹیلا پر حملہ
گلوبل صمود فلوٹیلا کے منتظمین نے کہا ہےکہ اسرائیلی بحری فوج نے مواصلاتی رابطے منقطع کرنے کے بعد بین الاقوامی پانیوں میں قافلے کو روک دیا۔ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے قائم کی گئی ‘ بین الاقوامی کمیٹی (ICBSG) ‘نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے الما اور سیریئس جہازوں پر چڑھائی کی ہے۔
سرگرم کارکنوں نے سوشل میڈیا پر ویڈیو مناظر پوسٹ کئے ہیں جن میں اسرائیلی کشتیاں قافلے کے قریب آتی اور جہازوں کو راستہ بدلنے کا حکم دیتی دکھائی دے رہی ہیں۔
یہ قافلہ، جو انسانی امداد اور طبی سامان لے کر جا رہا تھا، اگست کے آخر میں روانہ ہوا اور معمول کے حالات میں اِسے جمعرات کی صبح غزہ کے ساحل تک پہنچنا تھا۔
کئی سالوں میں غزہ کے لیے اتنا بڑا امدادی قافلہ بھیجنے کی یہ پہلی کوشش تھی، جس میں 50 کے قریب جہاز اور 45 سے زائد ممالک کے 532 شہری شامل تھے۔
یاد رہے کہ غزہ کے 24 لاکھ فلسطینی تقریباً 18 سال سے اسرائیلی محاصرے میں ہیں۔
ترکیہ نے اسرائیلی قوتوں کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے۔
وزارت خارجہ نے اسرائیل کی طرف سے فلوٹیلا پر قبضہ کرنے کے بارے میں ایک بیان دیا۔
وزارت نے کہا کہ شہریوں کو نشانہ بنایا گیا اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔
وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے لئے روانہ ہونے والے فلوٹیلا پر یہ حملہ نیتن یاہو حکومت کی فاشسٹ پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے اور حملے کے مرتکب افراد کا احتساب کرنے کے لیے قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اس حملے سے غزہ میں جنگ بندی کے حصول کی کوششوں کو نقصان نہیں پہنچے گا۔
وزارت خارجہ کے بیان میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے اور انسانی بنیادوں پر امداد کو داخل ہونے کی اجازت دینے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
Like this:
Like Loading...